• news

سائفر کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ کا سزا کے خلاف اپیلیں میرٹ پر سننے کا فیصلہ

اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے سابق چیئرمین عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی سائفر کیس میں سزا کے خلاف اپیلیں میرٹ پر سننے کا فیصلہ کر لیا۔ بدھ کے روز چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق اور جسٹس گل حسن اورنگزیب پر مشتمل2 رکنی بنچ نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی سائفر کیس میں سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت کی۔ بانی پی ٹی آئی کی جانب سے وکیل سلمان صفدر، تیمور ملک اور شاہ محمود قریشی کی طرف سے علی بخاری و دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔ بانی پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر آنے اپنے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے بتایا کہ سائفر کیس میں درخواست گزاروں کے خلاف جن دفعات کے تحت ٹرائل چلایا گیا، دونوں درخواست گزار تو آرمڈ فورسز کے ممبر نہیں نہ ہی ان کا کورٹ مارشل ہوا ہے۔ ان کو سپیشل لا اور جنرل لا دونوں میں سزا ہوئی۔ بیرسٹر سلمان صفدر نے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کے ایک فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کریمنل پروسیجرل لا میں ترمیم کرکے اپیل کا حق دیا گیا ہے۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ ہم پیر سے ان اپیلوں کو میرٹ پر سنیں گے۔ بعد ازاں عدالت نے آئندہ سماعت سے اپیلوں پر میرٹ پر دلائل سننے کا فیصلہ کرتے ہوئے سائفر کیس میں سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت18 مارچ تک ملتوی کر دی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود  جہانگیری   نے بانی پی ٹی آئی سے جیل میں ملاقاتوں کے عدالتی احکامات کے خلاف سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل اور کمشنر اسلام آباد کی انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت  کی۔ چیف جسٹس نے کہا ملاقاتوں سے متعلق کچھ آبزرویشنز دی گئی ہیں، اس میں ایسا کیا ہے؟ روزانہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتوں کیلئے بہت سی درخواستیں آتی ہیں۔ جیل حکام اگر ٹھیک سے کام کر رہے ہوں تو یہ درخواستیں تو یہاں آنی ہی نہیں چاہئیں، چیفجسٹس نے کہا سپرنٹنڈنٹ جیل کے پاس صوابدیدی اختیارات ہوتے ہیں، آپ اسے دیکھ کر استعمال کریں، ججمنٹ کے ذریعے کوئی قانون یا قاعدہ توڑ نہیں رہے صرف ایک طریقہ کار وضع کیا گیا ہے۔کوئی عدالت یہ نہیں کہے گی کہ رولز کو بائی پاس کریں۔ عدالت نے کہا اس پر مناسب احکامات جاری کریں گے۔

ای پیپر-دی نیشن