اسرائیل نے رفح آپریشن کیا تو جنگی امداد کم کرسکتے ہیں امریکہ اسلحہ نہ دیں سینٹرز کا بائیڈن کو خط
واشنگٹن ، غزہ، ریاض (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی+ این این آئی) اسرائیلی فوج نے نوعمر لڑکے سمیت تین فلسطینی شہریوں کو گولی مار کر شہید کر دیا۔ زیتون محلہ میں اسرائیلی حملے میں خواتین اور بچوں سمیت متعدد شہری شہید ہوئے۔ جنین پناہ گزین کیمپ کے قریب حماس اور اسرائیلی فوجیوں کے درمیان شدید فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ دوسری جانب امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا ہے کہ صدر بائیڈن نے اسرائیل کے رفح میں فوجی آپریشن اور فضائی حملوں کی حمایت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آپریشن ہوا تو اسرائیل کے جنگ سے منسوب امداد پر کٹ لگ سکتا ہے۔ ادھر امریکی خفیہ ادارے ’سی آئی اے‘ کے ڈائریکٹر ولیم برنز نے کہا بہت سے پیچیدہ مسائل کے باعث غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کا امکان نہیں ہے۔ دوسری جانب قطر نے بھی جنگ بندی کے فوری امکانات کو مسترد کرتے ہوئے بتایا کہ فریقین اب تک جنگ بندی کے معاہدے کے قریب نہیں پہنچ سکے۔ برطانوی وزیر خارجہ نے نصیر ہسپتال میں طبی عملے کیساتھ اسرائیلی فوجیوں کے ناروا سلوک پر اظہار تشویش کیا ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم کے رفح آپریشن سے دستبرداری سے انکار کرنے پر اظہار تشویش کیا ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم نے رفح آپریشن سے دستبرداری سے انکار کرنے، صفحہ ہستی سے مٹانے کی دھمکی دیدی۔ جنوبی لبنان میں اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کے دو کارکن شہید ہو گئے۔ ایف بی آئی نے رپورٹ میں کہا غزہ جنگ مستقبل قریب میں ختم ہو نہیں ہو گی۔ اسرائیلی حکام نے سامان میں قینچی موجود ہونے پر امدادی ٹرک کو غزہ داخل نہ ہونے دیا۔ آسٹریلوی وزیر خارجہ ہینسی وانگ نے اسرائیل کو غزہ جنگ سے متعلق پالیسیاں تبدیل کرنے پر زور دیا ہے۔ امریکی سینیٹرز نے جوبائیڈن سے اسرائیل کو اسلحہ کی فراہمی روکنے کا مطالبہ کردیا۔ اس حوالے سے برنی سینڈرز سمیت 8 امریکی سینیٹرز نے امریکی صدر جوبائیڈن کو خط لکھ دیا۔ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی زیر صدارت سعودی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں غزہ میں اسرائیلی جارحیت روکنے اور فلسطینی ریاست کے قیام پر زور دیا گیا۔ سوڈان کے بحران کو سیاسی طور پر حل کرنے پر بھی زور دیا گیا۔ کابینہ اجلاس میں امید کا اظہار کیا گیا کہ ریاض میں سینڈ اینڈ ڈسٹ سٹورم کے حوالے سے ہونے والی پہلی بین الاقوامی کانفرنس عالمی کوششوں کی سپورٹ میں معاون ثابت ہوگی۔ دوسری جانب ریاض حکومت نے اپنے اعلامیہ میں کہا ہے کہ شاہ سلمان امدادی مرکز واحد ادارہ ہے جو بیرون ملک عطیات بھیجنے کا مجاز ہے۔ سعودی ادارہ ریاستی سلامتی کا کہنا تھا کہ شاہ سلمان مرکز کے سوا کوئی ادارہ عطیات بھیجنے کا مجاز نہیں، خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔