• news

   روزہ اور اس کے مقاصد(۲)

روزے کا پانچواں مقصد ضبط نفس کا حصول ہے۔ بھوک اور جنسی خواہش کے ساتھ تیسری خواہش راحت پسندی بھی اس کی زد میں آجاتی ہے۔ اس لیے کہ تروایح پڑھنے اور سحری کے لیے اٹھنے سے اس پر بھی کاری ضرب پڑتی ہے۔روزے کا مقصد انسان کی ان نفسانی خواہشات کو ختم کر کے اس قابل بنانا ہے کہ زندگی کے مختلف امور میں کامیابی کے لیے اس کا نفس رکاوٹ نہ بنے اور وہ زندگی میں اپنے نفس کا غلام بن کر نہ رہ جائے۔
روزے کا چھٹا مقصد روزہ دار میں بندگی کا احساس اور شعور پیدا کرنا ہے۔ یہ انسان کے شعور میں اللہ کی حاکمیت کے قرار کو مستحکم کرتا ہے تا کہ اللہ تعالی کے احکامات کو بجا لاتے ہو انسان اپنی آزادی اور خود مختاری سے دست بردار ہو جائے۔ روزہ کی حالت میں وہ اللہ تعالیٰ کی حلال کی ہوئی چیزوں کو اپنے اوپر اللہ تعالیٰ کے حکم کی وجہ سے حرام کر لیتاہے اوراس بات کا ثبوت دیتا ہے کہ میرا رب مجھے کسی بھی قسم کے سکون و آرام چین و راحت اور خوہش کو چھوڑنے کا حکم دے تو میں اس کے لیے ہر وقت تیار ہو ں۔ اس سے انسان میں اطاعت الٰہی کا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔ روزے میں اگرچہ بظاہر دوخواہشات پر پابندی لگائی گئی ہے جو کہ غذا اور جنسی خواہش ہے لیکن اس کی اصل روح یہ ہے کہ انسان ہر اس کام سے باز رہے جس کو شریعت نے منع کیا ہے۔ 
حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : جس شخص نے روزے کی حالت میں جھوٹ بولنا اور جھوٹ پر عمل کرنا نہ چھوڑا وہ جان لے کہ اللہ کو اس بات کی کوئی ضرورت نہیں کہ وہ بھوکا اور پیاسا رہے۔ ( بخاری شریف ) 
روزہ کا ساتواں مقصد یہ ہے کہ روزہ انسان کو جسمانی صحت عطا کرتا ہے۔ جس طرح حد سے زیادہ فاقہ اور بھوک جسم کو کمزور کر دیتی ہے اس سے کہیں زیادہ حد سے زیادہ کھانا پینا انسان کو مختلف بیماریوں میں مبتلا کر دیتا ہے۔ اگر مسلمان حضور نبی کریم ﷺ کے دین پر مکمل طور پر عمل کرنا شروع کر دیں تو وہ کئی قسم کی بیماریوں سے نجات حاصل کر لیں۔ لیکن آج ہم شریعت کے احکام کو بھلائے بیٹھے ہیں اور اپنے آقا و مولا کی رحمتوں سے محروم ہوئے بیٹھے ہیں۔آج ہماری زندگی طرح طرح کے مسائل کا شکار ہے اور ہمارا ذہنی سکون تباہ و برباد ہو چکا ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ ہم نفسانی خواہشات کا غلام بننے کی بجائے احکام الٰہی پر عمل کریں اور اسلامی عبادات اور احکام سے روحانی و نفسانی سکون حاصل کریں۔ اللہ پاک ہم سب کو ماہ رمضان المبارک کے روزے رکھنے کی توفیق عطا فرمائے اور اس کی برکتوں سے مالا مال فرمائے۔ آمین۔

ای پیپر-دی نیشن