20اداروں کی فوری پرائیویٹائزیشن ہونی چاہیے، علیم خان
اسلام آباد(خبرنگار)وفاقی وزیر برائے نجکاری اور سرمایہ کاری بورڈ عبدالعلیم خان نے کہا ہے موجودہ ملکی حالات میں 15سے20اداروں کی فوری طور پر پرائیویٹائزیشن ہونی چاہیے، خسارے میں چلنے والے ادارے معیشت کو دیمک کی طرح چاٹ رہے ہیں، صرف پی آئی اے کا گزشتہ5برسوں کا خسارہ 500ارب روپے ہے اور یہ ہر سال ضائع ہونے والا وہ قومی سرمایہ اور پیسہ ہے جس کا کوئی پرسان حال نہیں اور نہ ہی اس کا کوئی مداوا ہے۔ا ن خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی میں سینٹ کا ووٹ ڈالنے کے بعد پارلیمنٹ ہاس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔عبدالعلیم خان نے کہا خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری اب کسی کو قائل کرنے کا مسئلہ نہیں بلکہ یہ ہماری ملکی معیشت کی بقا کا سوال ہے لہذا سٹیل مل سمیت نقصان میں چلنے والے اداروں کی قسمت کا فوری طور پر فیصلہ کرنا ہوگاسرمایہ کاری سے متعلق ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے بہت سے مواقع موجود ہیں جن کو ہر قیمت پر برئے کار لایا جانا چاہیے ۔سیاسی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے علی امین گنڈا پور کی وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کو خوش آئند قرار دیاانہوں نے کہا سیاست کے لئے ہمارے پاس بہت وقت ہے جو ہم آئندہ پانچ، دس سال بھی کر سکتے ہیں لیکن ملکی مسائل کو حل کرنے کے لئے موجودہ پانچ سال اہم ترین ہیں، یہ وقت بھی ضائع ہو گیا تو ہمارے پاس آپشن بہت کم رہ جائیں گے ۔