ڈونلڈ لو پر الزامات جھوٹے، کانگریس کمیٹی میں پاکستان، امریکہ تعلقات پر غور ہو گا: امریکی محکمہ خارجہ
واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ) امریکا کی جانب سے ایک مرتبہ پھر امریکی اسسٹنٹ سیکرٹری ڈونلڈ لو کیخلاف الزامات کی تردید کر دی گئی۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ اسسٹنٹ سیکرٹری ڈونلڈ لو کیخلاف الزامات جھوٹے ہیں، محکمے کے افسران گواہی دیتے رہتے ہیں، بلاشبہ ہم امریکی حکام کیخلاف کسی بھی الزام کو سنجیدگی سے لیتے ہیں۔ میتھیو ملر نے مزید کہا ہے کہ بھارت کے شہریت ترمیمی ایکٹ پر بھی تشویش ہے۔ واضح رہے کہ بھارت میں متنازع شہریت کے قانون کیخلاف شہری سڑکوں پر نکل آئے ہیں، مظاہرین کی جانب سے حکومت مخالف نعرے بازی کی گئی، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے واٹر کینن کا بے دریغ استعمال کیا۔ اسسٹنٹ سیکرٹری ڈونلڈ لو کا کانگریس کے پینل کے سامنے پیش ہو کر بیان دینا معمول کی کارروائی ہے جو کانگریس کو اپ ڈیٹ فراہم کرنے کے لیے امریکی حکام کی باقاعدہ پریکٹس کا حصہ ہے۔ امریکی ایوان کی خارجہ امور کی مشرق وسطیٰ، افریقا اور وسطی ایشیا سے متعلق ذیلی کمیٹی 20 مارچ کو ایک سماعت کرے گی جس کا عنوان انتخابات کے بعد پاکستان: پاکستان میں جمہوریت کے مستقبل اور پاک امریکا تعلقات کا جائزہ ہے۔ سماعت میں 8 فروری کے انتخابات کے بعد پاک امریکا تعلقات کی مختلف جہتوں پر بھی غور کیا جائے گا۔ پی ٹی آئی اور رہنما عمران خان نے دعویٰ کیا تھا کہ ڈونلڈ لو نے 2022 میں اس وقت واشنگٹن میں پاکستانی سفیر اسد مجید کو پی ٹی آئی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی دھمکی دی تھی۔ یہ معاملہ اکثر امریکی محکمہ خارجہ کی بریفنگز کے دوران پاکستانی اور امریکی صحافیوں کی جانب سے اٹھایا جاتا رہا ہے، سٹیٹ ڈپارٹمنٹ ان الزامات کو بے بنیاد قرار دے کر مستقل مسترد کرتا رہا ہے۔ سماعت کے لیے اس وقت واحد عہدیدار جنوبی اور وسطی ایشیا کے معاملات سے متعلق اسسٹنٹ سیکرٹری سٹیٹ ڈونلڈ لو ہیں جن کی پیشی کی تصدیق ہوئی جبکہ دیگر حکام بھی بیانات کے لیے پیش ہونے والوں میں شامل ہو سکتے ہیں۔ جب نیوز بریفنگ کے دوران شیڈول سماعت کے حوالے سے محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر سے سوال کیا گیا تو انہوں نے جواب دیا کہ جب بھی جتنے بھی محکمہ خارجہ کے حکام کانگریس میں پیش ہوتے ہیں تو ہم کانگریس کے پالیسی سازی اور تجزیاتی کام میں مدد کرنے کو اپنی نوکری کا اہم حصہ سمجھتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس لیے ہم ہمیشہ کانگریس میں ہونے والی رسمی، غیر رسمی بات چیت کے ساتھ ساتھ اس اصل بیان کے منتظر رہتے ہیں جو ہمارے عہدیدار کانگریس میں دیتے ہیں۔ اس سوال پر کہ گزشتہ دھمکیوں کی وجہ سے کیا محکمہ خارجہ کو سماعت کے دوران ڈونلڈ لو کے تحفظ کے حوالے سے تحفظات ہیں، میتھیو ملر نے جواب دیا کہ جی بالکل، امریکی حکام کو ملنے والی کسی بھی دھمکی کو ہم سنجیدگی سے لیتے ہیں اور ہمارے سفارت کاروں کے تحفظ اور سلامتی کے خلاف دھمکی آمیز ہر کوشش کی مذمت کرتے ہیں۔