مقبوضہ کشمیر: عوام دشمن پالیسیوں کیخلاف مظاہرے جاری، مزید 2 تنظیموں پر پابندی
سری نگر (کے پی آئی) مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع گاندربل میں قابض انتظامیہ کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیاجبکہ نئی د ہلی کے زیر کنٹرول سٹیٹ انویسٹی گیشن ایجنسی ( ایس آئی اے) نے جموں خطے کے مختلف اضلاع میں کم از کم سات مقامات پر چھاپے مارے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں قابض انتظامیہ کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں ،ضلع گاندربل میں قابض انتظامیہ کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا،ضلع کے علاقے تلہ ملہ کے رہائشیوں نے بجلی فیس میں اضافے کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ دوسری جانب بھار ت کی انتہا پسند مودی حکومت نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں آزادی پسند تنظیموں پر پر پابندی عائد کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے مزید دو تنظیموں جموں وکشمیر پیپلز لیگ اور جموں وکشمیر پیپلز فریڈم لیگ پر پانچ برس کیلئے پابندی عائد کر دی ہے۔دونوں تنظیموں پر پابندی کا اعلان بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے اپنے ایکس اکاونٹ پر کیا۔ نریندر مودی کی زیر قیادت انتہاپسند بھارتی حکومت نے کشمیریوں کے خلاف اپنی معاندانہ پالیسی جاری رکھتے ہوئے مقبوضہ جموںوکشمیرمیں ایک اور سرکاری ملازم کو برطرف کر دیا ہے۔محکمہ تعلیم میں کام کرنے والے ضلع کولگام کے رہائشی ملازم منظور احمد لاوے کو آئین کی دفعہ 311کے تحت برطرف کیا گیا۔ جبکہ اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے چیئرمین اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر حریت رہنما عبدالصمد انقلابی نے مودی حکومت کی جانب سے متنازعہ شہریت ترمیمی قانون کے عام انتخابات کے اعلان سے قبل نفاز پر اپنی گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ تفرقہ انگیز نوعیت کا ہے جوسیاسی فائدے کے لیے لیا گیا ہے اور اس کا مقصد مختلف محاذوں پر حکومت کی ناکامی سے توجہ ہٹانا بھی ہے۔