گرفتار رہنماؤں کی رہائی تک حکومت کے ساتھ سمجھوتہ نہیں ہو سکتا: عمر ایوب
لاہور (خبر نگار) انسداد دھشتگردی عدالت کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے عمر ایوب خان نے کہا کہ حکومت کے ساتھ چلنا حکومت کے رویے پر منحصر کرتا ہے۔ دیکھنا ہے حکومت کا بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی، شاہ محمود قریشی اور دیگر گرفتار رہنمائوں سے کیا سلوک کرتی ہے جب تک ہمارے گرفتار رہنما رہا نہیں ہوتے حکومت کے ساتھ سمجھوتہ نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے پہلے بھی ملک کا دیوالیہ نکالا تھا اب دوبارہ وہی کر رہے ہیں۔ لاہور انسدادِ دہشت گردی عدالت کے پیشی کے موقع پر پی ٹی آئی رہنما عالیہ حمزہ نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری سیاست سین سے نہیں عین سے شروع ہو تی ہے۔10ماہ سے جیل میں بند ہی ہوں اور کتنا ظلم کریں گے۔ حکومت زیادہ دیر چلنے والی نہیں ہے۔ ڈاکٹر یاسمین راشد کی میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کی، انہوں نے کہا کہ نومئی کا سیزن دوبارہ شروع ہوگیا ہے۔ ہمارے کارکنان کو 9 ماہ بعد نومئی کے مقدمات میں گرفتار کیا جا رہا ہے۔ ہمار ے دور میں بلاول بھٹو نے لانگ مارچ کیا، مولانا فضل الرحمان ، مسلم لیگ ن نے بھی لانگ مارچ کیا ہم نے کسی کو گرفتار نہین کیا، پرامن احتجاج کرنا سیاسی جماعتوں کا حق ہے یاسمین راشد نے کہا کہ سب کے سامنے ہمارے مینڈیٹ کو چوری کیا گیا۔ ہمارے جیتے ہوئے ایم پی اے اور ایم این اے کو ہرایا گیا۔ چیف الیکشن کمشنر کو میڈیٹ چوری کرانے پر سخت سے سخت سزا دینی چائیے۔ انسداد دہشت گردی عدالت میں عمر سرفراز چیمہ کی میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کی جس میں انہوں نے کہا کہ میرے دونوں بازوں پانج ماہ سے فریز ہوئے پڑے ہیں۔ میرے پتے کا آپریشن نہیں کروایا گیا۔ صنم جاوید کی پیشی کے موقع پر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارٹی نے میرا نام سینٹ کے لیے دیا مجھے بڑی خوشی ہوئی ہے میں سینٹ جا کر ایسی تقریر کروں گی ان کی اینٹ سے اینٹ بجا دوں گی۔