علی امین گنڈا پور، گیارہ پی ٹی آئی رہنما 2 اپریل کو گرفتار کر کے پیش کئے جائیں: عدالت
راولپنڈی (جنرل رپورٹر) انسداد دہشت گردی راولپنڈی کی خصوصی عدالت کے جج ملک اعجاز آصف نے 9 مئی کے مظاہروں، اہم تنصیبات، نجی و سرکاری املاک کے گھیراؤ جلاؤ اور پولیس افسران و اہلکاروں پر حملوں کے مقدمہ میں وزیر اعلیٰ خیبر پی کے علی امین گنڈا پور، شیریں مزاری، مراد سعید، مسرت جمشید چیمہ، شبلی فراز اور شہباز گل سمیت 12 ملزموں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے ہیں اور 2 اپریل کو تمام ملزموں کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ تھانہ سٹی، تھانہ کینٹ، تھانہ مورگاہ، تھانہ سول لائن، تھانہ آر اے بازار، تھانہ نیو ٹائون میں مقدمات درج ہیں۔ عدالت میں تفتیشی افسروں نے تحریری درخواست میں کرنل (ر) شبیر اعوان، مسرت جمشید چیمہ، مراد سعید، شبلی فراز، شہباز گل، علی امین گنڈا پور، شیریں مہرالنسا مزاری، سعد جمیل عباسی، عاصم رحمان بھٹی، خادم حسین کھوکھر اور شیخ سعد بن عارف کے وارنٹ گرفتاری کی استدعا کی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ملزموں سے کرنل (ر) شبیر اعوان، مسرت جمشید چیمہ اور شبلی فراز کو گزشتہ سال11 نومبر کو چیف سکیورٹی افسر راولپنڈی کے بیان کی روشنی میں ملزم نامزد کیا گیا ہے جبکہ علی امین گنڈا پور، شیریں رحمان، شہباز گل اور مراد سعید سمیت دیگر ملزموں کو رواں سال 17جنوری کو سابق ارکان اسمبلی صداقت عباسی، واثق قیوم عباسی اور عمر تنویر بٹ کے ضابطہ فوجداری کی دفعہ164کے تحت ریکارڈ بیانات کی روشنی میں نامزد کیا گیا ہے جبکہ شیخ سعد بن عارف نامی ملزم گرفتاری کے خوف سے دیدہ دانستہ روپوش ہے۔