• news

سینٹ الیکشن مراد سعیداعظم سواتی محمود خان کے کا غذات مستر دمحسن نقوی اور نگ اور زیب کے منظور

اسلام آباد، پشاور (وقائع نگار+ نوائے وقت رپورٹ) الیکشن کمشن نے سینٹ انتخابات کے لیے اسلام آباد اور خیبر پی کے سے امیدواروں کی حتمی فہرستیں جاری کردیں۔ ریٹرننگ افسر کی جانب سے جاری فہرست کے مطابق اسلام آباد کی 2 نشستوں پر 4 امیدوار مدمقابل ہوں گے۔ سینٹ کی ایک جنرل اور ایک ٹیکنوکریٹ کی نشست پر انتخاب ہوگا۔ جنرل نشست پر رانا محمود الحسن اور فرزند حسین شاہ مدمقابل ہوں گے جب کہ ٹیکنوکریٹ کی نشست پر اسحاق ڈار اور راجا انصر محمود کے درمیان مقابلہ ہوگا۔  کے پی کے سے الیکشن کے لیے خواتین کی 2 نشستوں پر 6 امیدوار میدان میں ہیں، جن میں مہوش علی خان، عائشہ بانو، روبینہ ناز، بیگم طاہرہ بخاری، روبینہ خالد اور شازیہ شامل ہیں۔ اسی طرح ٹیکنو کریٹ کی 2 نشستوں کے لیے بھی 8 امیدوار میدان میں ہیں، جن میں سید راشد حسین، قاضی محمد انور، وقار احمد قاضی، خالد مسعود، فضل حنان، دلاور خان، فیض خان، نور الحق قادری شامل ہیں۔ جنرل 7 نشستوں پر 18 امیدوار میدان میں ہیں جن میں عرفان سلیم ، دلاور خان، مرزا محمد آفریدی، فیصل جاوید، طلحہ محمود، اظہر قاضی مشوانی، نیاز احمد، وقاص اورکزئی، فضل حنان، فیض الرحمن، عطاء الحق، فدا محمد، شفقت ایاز، آصف رفیق، تاج محمد آفریدی اور نور الحق قادری کے نام شامل ہیں۔ واضح رہے کہ مراد سعید، اعظم سواتی اور سابق وزیراعلیٰ محمود خان سینٹ کے الیکشن سے آؤٹ ہو چکے ہیں۔ پنجاب میں جنرل نشستوں پر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، طلال چوہدری کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے۔ سینٹ کی 12 نشستوں کے لیے کل 21 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور کیے جا چکے ہیں، جن میں احد چیمہ، پرویز رشید، ناصر بٹ ، ولید اقبال، اعجاز منہاس، شہزاد وسیم، حامد خان، راجہ ناصر عباس، ڈاکٹر مصدق ملک، عمر سرفراز چیمہ شامل ہیں۔ ٹیکنوکریٹ کی نشست پر وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور مصطفی رمدے کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے گئے ہیں۔ ڈاکٹر یاسمین راشد اور ڈاکٹر مصدق ملک کے کاغذات نامزدگی بھی منظور ہو چکے ہیں۔ خواتین کی مخصوص نشستوں پر فائزہ احمد، انوشے رحمان اور بشریٰ انجم بٹ کے کاغذات نامزدگی منظور ہو گئے۔ اقلیتی نشست پر آصف عاشق، خلیل طاہر سندھو کے کاغذات نامزدگی بھی منظور کرلیے گئے۔ الیکشن کمشن پنجاب نے مجموعی طور پر  7امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے ہیں۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 2 اپریل کو ہونے والے سینٹ انتخابات کے لیے ضابطہ اخلاق جاری کردیا۔ الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق میں واضح کیا ہے کہ سیاسی جماعتیں اور امیدوار نظریہ پاکستان اور سالمیت کے خلاف بیان نہیں دیں گے، کوئی ایسا بیان نہیں دیا جائے گا جس کا مقصد مسلح افواج، پارلیمنٹ یا عدلیہ کی تضحیک کرنا ہو۔ ضابطہ اخلاق کے مطابق سیاسی جماعتیں اور امیدوار کسی بھی صورت میں الیکشن کمیشن کو متنازع بنانے سے اجتناب کریں گے، سیاسی جماعتیں اور امیدوار کسی قسم کی کرپٹ اور غیرقانونی عمل میں ملوث نہیں ہوں گے۔ انتخابی اخراجات کے لیے تمام امیدوار کاغذات کی سکروٹنی سے قبل بینک اکائونٹ کھلوانے کے پابند ہوں گے۔ الیکشن کمیشن نے واضح کیا ہے کہ کسی بھی امیدوار کے لیے انتخابی اخراجات کی حد 15 لاکھ مقرر کی گئی ہے، کامیاب امیدوار 5 روز کے اندر انتخابی اخراجات ریٹرننگ افسر کو جمع کرانے کے پابند ہوں گے۔ کاغذات نامزدگی سے متعلق آر او کے فیصلے اپیلٹ ٹربیونلز میں چیلنج کئے جا سکیں گے۔ قومی و صوبائی اسمبلیوں کی 23 نشستوں پر 21 اپریل کو ضمنی الیکشن کرائے جائیں گے۔

ای پیپر-دی نیشن