یوم پاکستان
لیے نوید سحر آیا یوم پاکستان
وفور شوق سے ہر آنکھ جگمگانے لگی
روش روش پہ ہے اتری برات کرنوں کی
مٹا جہاں تمنا سے تیرگی کا نشاں
یہ مسکراتا ہوا دن مرے وطن کے نام
عروس لالہ و گل کے سلام لاتا ہے
دلوں میں جذبہ تعمیر نو جگانے کو
نئی امنگیں، نئے کچھ پیام لاتا ہے
پیام دیتے ہیں تیور فضاے عالم کے
تقاضے موسم ابر و بہار کے سمجھو
جدید عہد کا ہم سے یہی تقاضا ہے
ہر ایک فرد بدل دے پرانے طور اطوار
نظام عدل و مساوات ہو یہاں رائج
دیار پاک میں اسلام پر شباب آئے
حفیظ تائب