ماسکوحملے پر روس میں یوم سوگ دہشتگردی کی کا روائی المیہ ہے امریکی نائب صدر
ماسکو (اے پی پی + این این آئی + نوائے وقت رپورٹ) روس کے صدر صدر ولادیمیر یپوٹن نے کہا ہے کہ روسی حکام نے ماسکو کے مضافات میں کنسرٹ ہال پر حملے میں ملوث ہونے کے شبہ میں مزید4 افراد کو گرفتار کیا ہے۔ برطانوی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق روسی صدر نے ماسکو کے مضافات میں کنسرٹ ہال پر حملے کے حوالے سے ٹیلی ویژن خطاب میں کہا کہ حملے کے بعد یوکرائین فرار ہونے کی کوشش کرنے والے 4 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ قبل ازیں روس کی ایف ایس بی سکیورٹی سروس نے کہا تھا کہ حملہ آور روس سے فرار ہونے کی کوشش کے دوران یوکرائین میں لوگوں سے رابطے میں تھے۔ ہلاکتیں 150 سے زائد ہو گئیں‘ گزشتہ روز روس بھر میں سوگ منایا گیا۔ روسی وزارت داخلہ نے تصدیق کی ہے کہ ماسکو کے مضافاتی علاقے میں جمعے کے روز کنسرٹ ہال پر حملہ کرنے والے مشتبہ افراد غیر ملکی شہری تھے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ جن چار مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے وہ "غیر ملکی شہری" ہیں۔ وزارت نے گرفتار افراد کی قومیتوں کی وضاحت نہیں کی۔ روسی میڈیا اور ایک روسی رکن پارلیمان نے پہلے تصدیق کی تھی کہ کچھ مشتبہ افراد کا تعلق تاجکستان سے ہے۔ عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے روس میں دہشتگر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ پوپ فرانسس نے کہا کہ ماسکو میں ہوئے انسانیت سوز حملے نے خدا کو ناراض کیا۔ ماسکو حملے کے متاثرین کیلئے دعاگو ہوں۔ امریکہ کی نائب صدر کمیلا ہیرس نے کہاکہ روس میں دہشت گردوں کا حملہ ایک المیہ ہے۔ امریکی میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک بہت بڑا سانحہ ہے اور وہ متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کرتی ہیں۔ امریکہ کے پاس ایسی کوئی اطلاع نہیں ہے جس سے یہ ثابت ہو کہ یوکرائن دہشت گردانہ کارروائی میں ملوث ہے۔