گیس قیمتیں یکم جولائی سے مزید بڑھانے کا فیصلہ: وزیراعظم برہم، فرانزک آڈٹ کا حکم
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی )وزیراعظم شہباز شریف نے گیس کی قیمت میں حالیہ اضافے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔ایک ماہ میں گیس کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے فرانزک آڈٹ کی رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے گیس کی قیمت میں حالیہ اضافے پر برہمی کا اظہار کیا ہے اور تین ماہ میں گیس انفرااسٹرکچر، گیس چوری اور ناقص کارکردگی کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق اوگرا اور گیس کمپنیوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) گیس 155 فیصد مزید مہنگی کرنے کی سوئی ناردرن کی درخواست پر سماعت کر رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق سوئی ناردرن گیس کمپنی نے 4 ہزار 489 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو قیمت تجویز کی ہے، گیس کی قیمت بڑھنے سے بلوں میں اوسطاً 155 فیصد تک مزید اضافہ ہوگا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے ایک سال میں گیس کی قیمت میں 600 فیصد تک اضافہ ہو چکا ہے۔ دوسری جانب وفاقی وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے بھی کہا ہے کہ گیس کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے تحفظات ہیں جبکہ پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس کے نفاذ کی بات ابھی میرے علم میں نہیں۔ اسلام آباد میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے مصدق ملک نے کہا کہ گیس کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے تحفظات ہیں، ڈالر کی قیمت کم ہویا زیادہ اضافے کی درخواست آجاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس کے نفاذ کی بات ابھی میرے علم میں نہیں، عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سب کے لیے لیول پلینگ فیلڈ چاہتا ہے، آئی ایم ایف کا مؤقف ہے کہ مارکیٹ میں تفریق ختم ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ توانائی کے شعبے میں سب کو لیول پلیئنگ فیلڈ دینیکی پالیسی پر عمل پیرا ہیں، توانائی شعبے کا گردشی قرض 5 ہزار ارب روپے ہوچکا ہے، گردشی قرضے سے جان چھڑانے کے لیے اصلاحات لانا ہوں گی۔