مداخلت، 6 ججز کا جوڈیشل کونسل کو خط، کنونشن بلانے کا مطالبہ
اسلام آباد (وقائع نگار+ نوائے وقت رپورٹ) عدلیہ میں مداخلت اور ججز پر اثرانداز ہونے کے معاملے پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز نے جوڈیشل کنونشن کا اجلاس بلانے کے لئے خط لکھ دیا۔ عدالت عالیہ کے چھ ججز نے عدالتی کیسز میں مداخلت پر سپریم جوڈیشل کونسل کو خط لکھا ہے۔ خط میں ججز نے سپریم جوڈیشل کونسل کے ارکان سے رہنمائی مانگی ہے۔ خط میں عدالتی امور میں مداخلت کا ذکر کیا گیا ہے۔ خط جسٹس محسن اختر کیانی‘ جسٹس طارق محمود‘ جسٹس بابر ستار‘ جسٹس سردار اعجاز اسحاق‘ جسٹس ارباب محمد طاہر اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز کی جانب سے لکھا گیا ہے۔ خط میں عدالتی امور میں مداخلت پر کنونشن طلب کرنے کا مؤقف اختیار کیا گیا ہے۔ ایگزیکٹو بشمول انٹیلی جنس ایجنسیز ارکان کی کارروائیوں پر رپورٹ اور ردعمل سے متعلق جج کی کیا ڈیوٹی ہے، یہ کارروائیاں ایک جج کو اس کے سرکاری کام سے عہدہ برا ہونے کے ساتھ مداخلت کے مترادف ہے۔ یہ معاملہ 22 مارچ کو شوکت عزیز صدیقی کے معاملے پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اٹھا ہے۔ درخواست ہے مداخلت کے معاملہ پر جوڈیشل کنونشن بلایا جائے۔ تاکہ عدلیہ کا کام بلا روک ٹوک جاری رہ سکے۔