اقوام متحدہ نمائندہ کی رپورٹ کی توثیق: پاکستان اسرائیل کو ہتھیار فراہمی پر پابندی کا حامی
مقبوضہ غزہ (این این آئی) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں فوری جنگ بندی کی منظور شدہ قرارداد پر اب تک عمل نہ ہوسکا۔ اسرائیلی طیاروں نے غزہ کے علاقے المواصی میں مزید 12 فلسطینی شہید کردئیے۔ اب تک 13 ہزار سے زائد بچے شہید ہو چکے ہیں۔ قطری نشریاتی ادارہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی وزارت صحت نے بتایا کہ اسرائیلی طیاروں نے خان یونس میں فلسطینیوں کے خیموں پر بم گرا دئیے، جبکہ اسرائیلی فوجیوں نے نصیر ہسپتال کا مکمل محاصرہ کیا ہوا ہے۔ اقوام متحدہ کی نمائندہ خصوصی برائے فلسطین فرانسسکا البانیز نے انکشاف کیا کہ اسرائیل غزہ کو تباہ کرنے کے لیے 25 ہزار ٹن بارود استعمال کرچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل یہ ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے کہ غزہ میں مارے جانے والے مرد حماس کے جنگجو تھے۔ اسرائیلی فوج نے دعوی کیا کہ حماس کے نائب فوجی تیسرے انتہائی مطلوب کمانڈر مروان عیسی رواں ماہ کے شروع میں اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے تھے۔ جب کہ حماس کے ایک اہلکار کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے پاس ان کی موت کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ شامی علاقے دیرالزور میں اسرائیلی حملے میں جاں بحق افراد کی تعداد 15 ہو گئی۔ ترک امدادی ادارے آئی ایچ ایچ نے غزہ تک امداد پہنچانے کیلئے دو بحری جہاز خرید لئے۔ چیئرمین بلینٹ یلدوم نے کہا منصوبہ انٹرنیشنل فریڈیم فلوٹیلا کے تحت خرید گئے ان جہازوں کا معائنہ کیا۔ ایک جہاز انادولو ساڑھے پانچ ہزار من سامان لیکر جانے کی گنجائش رکھتا ہے۔ حماس نے کہا ہے کہ اہداف کے حصول تک کسی بھی اسرائیلی یرغمالی کو رہا نہیں کریں گے۔ اسرائیل کے ساتھ فیصلہ کن اور سنسنی خیز مذاکراتی جنگ لڑ رہے ہیں۔ ہم اپنی شرائط پر مضبوطی کے ساتھ ڈٹے ہوئے ہیں۔ غزہ پٹی پر حملوں کی مکمل روک تھام، اسرائیلی فورسز کا انخلا اہم شرائط ہیں۔ شمالی علاقوں سے نقل مکانی کرنے والوں کی واپسی مذاکرات کی اہم شرط ہے۔ پاکستان نے اقوام متحدہ کی نمائندہ کی اس رپورٹ کی توثیق کی ہے کہ غزہ میں اسرائیلی حملے نسل کشی کے مترادف ہیں اور اسلام آباد نے تل ابیب کو ہتھیاروں کی فراہمی پر پابندی کی حمایت کی ہے۔ فرانسسکا البانیس نے جنیوا میں یو این ادارے کو ایک رپورٹ پیش کرتے کہا میرا فرض ہے انسانیت کی سب سے خراب صورتحال پر رپورٹ دی۔ اسرائیلی مندوب نے سیشن میں شرکت نہ کی اور رپورٹ مسترد کر دی۔