سرحد پار محفوظ ٹھکانوں پر تشویش، دہشت گردی جڑ سے اکھاڑ دینگے
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت داسو ہائیڈل پاور پراجیکٹ پر کام کرنے والے چینی شہریوں پر دہشت گرد حملے کے بعد ہنگامی اجلاس منعقد کیا گیا جس میں تمام ریاستی وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے دہشت گردی کا بھرپور انداز میں مقابلہ کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا جبکہ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ اس واقعہ کی مشترکہ تحقیقات کی جائیں۔ بدھ کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت داسو ہائیڈل پاور پراجیکٹ پر کام کرنے والے چینی شہریوں پر بشام میں دہشت گرد حملے کے بعد اعلیٰ سطح کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا، جس میں وفاقی وزراء، چیف آف آرمی سٹاف، وزراء اعلیٰ، چیف سیکرٹریز اور متعلقہ شعبوں کے انسپکٹر جنرل پولیس نے شرکت کی۔ اجلاس میں پاکستان میں ترقیاتی منصوبے پر کام کرنے والے معصوم شہریوں پر گھنائونے حملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ یہ منصوبہ پاکستان میں توانائی اور پانی کے تحفظ کے حوالے سے ہے۔ وزیراعظم نے حملے میں جاں بحق ہونے والے بے گناہ چینی شہریوں کے اہلخانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے انہیں یقین دلایا کہ اس وحشیانہ فعل کے مجرموں کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ وزیراعظم نے پاکستان اور چین کے عوام کے درمیان بھائی چارے کے پائیدار رشتے کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم چینی باشندوں کی جانوں کے ضیاع پر غمزدہ ہے۔ انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور مقامی لوگوں کی جانب سے حملے پر فوری ردعمل کو سراہا جس میں کئی قیمتی جانوں کو بچایا گیا۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ریاست کے تمام وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے اس واقعہ کی مشترکہ تحقیقات کی جانی چاہئیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی ایک بین الاقوامی خطرہ ہے جسے پاکستان کے دشمنوں نے پاکستان کی ترقی و خوشحالی میں رکاوٹ ڈالنے کیلئے استعمال کیا ہے۔ پاک۔ چین دوستی کو نشانہ بنانے والوں کے ان اقدامات کا مقصد دونوں برادر ملکوں کے درمیان عدم اعتماد پیدا کرنا ہے۔ اجلاس کے شرکاء نے ملک سے دہشت گردی کو مکمل طور پر جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اظہار کیا۔ شرکاء نے سرحد پار دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کیلئے علاقائی نکتہ نظر کی ضرورت پر زور دیا۔ اجلاس کے دوران چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نے ملک کو درپیش دہشت گردی کی لعنت کے خاتمہ کیلئے مسلح افواج کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ قوم گذشتہ دو دہائیوں سے دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے اور پاکستان کے دشمنوں کے مذموم عزائم کو ناکام بنایا ہے۔ آرمی چیف نے دہشت گردی کے واقعات میں حالیہ اضافہ کے حوالے سے کہا کہ پاکستان کے دشمنوں نے ایک بار پھر ریاست اور پاکستان کے عوام کے حوصلے اور عزم کا غلط اندازہ لگایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دہشت گردی کے خلاف اس وقت تک جنگ لڑیں گے جب تک پاکستان، اس کے عوام اور یہاں کام کرنے والے غیر ملکی مہمانوں پر بری نظر رکھنے والے ہر دہشت گرد کا خاتمہ نہیں ہو جاتا، ہم اس بات کو یقینی بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے کہ ہر غیر ملکی شہری خاص طور پر چینی شہری جو پاکستان کی خوشحالی میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں، پاکستان میں محفوظ رہیں، ہم پوری طاقت کے ساتھ دہشت گردی کا آخری دم تک مقابلہ کریں گے۔ اجلاس کے شرکاء نے ریاست کے تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے دہشت گردی کا جامع مقابلہ کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم اورآرمی چیف کے درمیان ملاقات میں سکیورٹی سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف سے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کی جس میں ملک کی سیاسی اور سکیورٹی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔ ذرائع کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر وزیراعظم کی زیرصدارت ملکی سکیورٹی سے متعلق ایک اہم اجلاس میں شرکت کے لئے وزیراعظم ہائوس پہنچے تھے۔ اجلاس میں پاکستان میں کام کرنے والے چینی باشندوں کی سکیورٹی سے متعلق امور پر غور کیا گیا۔ وفاقی وزراء اور آرمی چیف سمیت سکیورٹی ایجنسیز کے سربراہان، آئی جیز اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔