غزہ: صیہونی فورسز کی رہائشی علاقوں پر بمباری، ایک خاندان کے 11 افراد سمیت 14 شہید
غزہ (آئی این پی)اقوام متحدہ میں جنگ بندی کی قرارداد کے باوجود بھی ہٹ دھرم اسرائیل باز نہ آیا ، صیہونی فوج نے رفح میں کم از کم چار گھروں پر بمباری کی جس نے وہاں موجود دس لاکھ سے زیادہ فلسطینیوں کیلئے ایک نئے خدشے کو جنم دیدیا ہے۔عالمی میڈیا کے مطابق محکمہ صحت کے حکام نے بتایا ہے کہ فضائی حملے میں ایک ہی خاندان کے 11افرادشہید ہوئے جبکہ صیہونی فوج نے مغربی کنارے جنین میں چھاپے کے دوران فائرنگ کر کے تین افراد کو شہیدکردیا ۔ حملے سے متاثرہ فلسطینی شہری موسی ظہیر کے مطابق وہ دھماکے کی آواز سے بیدار ہوئے، انہوں نے اپنی خوفزدہ بیٹی کو پیار کیا، اور تباہی دیکھنے کے لیے باہر کی جانب بھاگے جہاں ان کے 75برس کے والد اور 62برس کی والدہ شہیدہونیوالوں میں شامل ہیں۔اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے دفتر نے اپنے فیصلے سے رجوع کرتے ہوئے وائٹ ہائوس سے درخواست کی ہے کہ مشاورت کے لیے اسرائیل کے اعلی سطح کے وفد کے لیے اگلے ہی ہفتے میں فوری وقت دیا جائے۔ اسرائیل رفح میں اسرائیلی فوج کے حملے کے لیے ضروری مشاورت کے لیے وفد بھیجنا چاہتا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق وائٹ ہائوس کی ترجمان کیرین جین پیئیر نے بتایا کہ اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر نے اسرائیلی وفد کے لیے نیا شیڈول بنانے پر اتفاق کیا ہے۔ لہذا ہم نے نئے شیڈول کے لیے مل کر کام شروع کر دیا ہے۔ تاکہ دونوں کے موزوں وقت طے ہو سکے۔ ایک امریکی ذریعے نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایاکہ اسرائیلی وفد کی اگلے ہفتے کے شروع میں ہی آمد ہو سکتی ہے، اس سلسلے میں وقت طے کیا جارہا ہے تاہم اس بارے میں نیتن یاہو کے دفتر نے ابھی میڈیا کے سامنے اس بارے میں کچھ نہیں بولا ۔تاہم یہ معلوم ہوا ہے کہ اسرائیلی وفد جس کی امریکہ روانگی جلد ممکن بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس وفد کی قیادت اسرائیلی سٹریٹجک امور کے وزیر رون ڈیرمر اور قومی سلامتی کے مشیر ذاچی ہنگبئی کریں گے۔ مذاکرات کا اہم ترین موضوع 15 لاکھ فلسطینی بے گھروں کی پناہ گاہ رفح پر اسرائیلی حملے کی حکمت عملی اور تعاون پر اتفاق ہے۔ تاکہ دونوں اتحادیوں کے درمیان تعاون میں کمی کا اندیشہ نہ رہے۔اسرائیل کے ہاتھوں نہتے فلسطینیوں کے قتل کا ایک اور واقعہ پیش آیا، سفید پرچم اٹھانے کے باوجود 2 فلسطینیوں کو گولیاں مار کر قتل کیا گیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے نمائندے رچرڈ فالک نے کہا کہ یہ واقعہ جاری اسرائیلی مظالم کی واضح تصدیق ہے۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ سٹی، شاطی اور جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر فضائی حملے کیے گئے۔ غزہ پر 3 دن میں اسرائیلی حملوں میں 160 فلسطینی شہید اور 195 زخمی ہوئے ہیں۔دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ نے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے فرانسسکا البانیز پر یہود دشمنی کا الزام لگا دیا۔عرب میڈیا کے مطابق فرانسسکا البانیز نے کہا تھا کہ غزہ میں اسرائیل نسل کشی کر رہا ہے۔برطانیہ میں 130 سے زائد ارکان پارلیمنٹ نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کو اسلحے کے برآمدی لائسنس حکومت فوری معطل کرے۔