• news

پنجاب اسمبلی: اجلاس میں تاخیر پر اپوزیشن کا ہنگامہ، اپنے طور طریقے ٹھیک کریں: بلال یاسین

لاہور (خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی کا اجلاس تاخیر سے شروع کرنے پر اپوزیشن نے گذشتہ روز بھی احتجاج ، اپوزیشن کا ضمنی بجٹ کی خرچ کی گئی رقم کا آڈٹ کرانے کا مطالبہ کردیا۔ بتایا جائے سیلاب کے موقع پر خرچ کئے گئے 6 ارب کہاں پر لگائے۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس دو گھنٹے 45  منٹ کی تاخیر سے ڈپٹی سپیکر چوہدری ظہیر اقبال چنڑ کی صدارت میں شروع ہوا۔ گذشتہ روز اسمبلی اجلاس میں ایجنڈے کے مطابق ضمنی بجٹ2022-23ء پر بحث کا آغاز کیا گیا۔ اجلاس کے آغاز میں میاں اعجاز شفیع نے نقطہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہر روز اجلاس تاخیر کا شکار ہوتا ہے نہ بولنے کا موقع دیا جاتا ہے، چار چار لاکھ عوام کے منتخب نمائندے ہیں وقت پر کیوں شروع نہیں کرتے، سی سی ٹی وی فوٹیج نکال دیں ہم تو آجاتے ہیں لیکن آپ تو دو دو گھنٹے لیٹ آتے ہیں، کیا ہم نہ بولنے کی تنخواہیں لیں، عوام کی بات نہ کریں؟۔ جتنے ممبران ہیں انہیں بولنے تو دیں سب پڑھے لکھے لوگ ہیں عوام کی بات کرنے آئے ہیں۔ ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ گذشتہ روز بجٹ پر بحث کے لئے اپوزیشن کے جو نام بھی میرے پاس آئے سب کو بولنے کا موقع دیا گیا۔ ضمنی بجٹ پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر نے کہا کہ ساڑھے6  سو ارب روپے کا سیپلیمنٹری بجٹ کا پوچھ رہا ہوں ٹھیک ہے مینڈیٹ چھین لیا لیکن عوام کے دلوں سے ہمارے لیڈر کو نہیں نکال سکتے۔ چھ سو سترہ ارب روپے سے 208 ارب روپے ایک صفحہ پر لکھا ہوا ہے پتہ نہیں کہاں خرچ ہوا، حکومت نے تین سو یونٹ کا وعدہ کیا تھا ہر تقریر میں کہا 300 یونٹ دیں گے لیکن کل یہ یونٹ پے پیسے بڑھا رہے ہیں ، شریف فیملی کی تین چار شوگر ملز ہیں ساڑھے4 سو ارب روپے کا یقین ہے سب پیسہ شریفوں کو ہی گیا، قرضہ معاف اور پیسہ سبسڈائز کیا ہے جو 60 سے 80 کروڑ روپے ہے بتائیں کہ کہاں خرچ ہوا، رپیئر اینڈ مینٹیننس کی قسطیں بنائی ہیں پہلے 47 اور پھر17 کروڑ ہے جو کل ایک ارب روپے کی رقم بنتی ہے، سبسیڈائز گریڈ پانچ سے چھ ملازمین کو دئیے تو ٹھیک وگرنہ گریڈ 18-22 تک کا سنگین جرم ہے، کیا وہ بددیانتی سے کام لیتے ہیں کہ دس روپے والی چیز کے بعد میں پانچ روپے مانگ لیتے ہیں اس بجٹ کا آڈٹ کروائیں، سیپلیمنٹری بجٹ اس ناجائز حکومت کے اللے تللے ہیں جو جائز حکومت کو گرا کر وہ ناجائز حکومت نے کئے، ہماری ڈیمانڈ ہے کہ جتنا سپلیمنٹری بجٹ ہے اس کا آڈٹ کرائیں، نگہبان پیکج صرف دس سے 15 فیصد عوام کو ملے اور گودام آٹے سے بھرے پڑے ہیں،10 ارب روپے پولیس کو جو دئیے ہیں اس کے بارے میں بتایا جائے کہاں خرچ ہوئے، ہمارا ملک اتنا امیر ہو چکا ہے کہ محکموں کو قرضے معاف کئے جا رہے ہیں، کس محکمانہ قرضے معاف ہوئے کسی حوالدار یا کتنے فیصد کتنے پیسے دئیے بتایا جائے، صوبے کا بیوروکریسی کیا حال کررہی ہے ہمیں فنڈز سے لاعلمی ہے پتہ ہی نہیں کہاں پیسے خرچ ہوئے، ہمیں تو سبز ربن میں باندھ کر کتابیں دیدی جاتی ہیں، رکن اسمبلی شکیلہ جاوید نے اپنے خطاب میں کہا کہ مسیح قوم وہ ایسی ہے جس کے خون میں میڈیکل اور ایجوکیشن رچی بسی ہوئی ہے۔ رکن اسمبلی بلال یاسین نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج بھی موقع ہے ہمیں اپنے طور طریقے ٹھیک کریں، اپوزیشن کے منہ سے پینتالیس سینتالیس ہی نکلتاہے، فیض آباد کے فیضیاب لوگ 2018ء کے الیکشن بھول گئے ہیں، کس فیض کی گود میں بیٹھ کر فیضاب ہوئے، کے پی کا الیکشن ٹھیک اور پنجاب کا خراب چلتی اسمبلی کو ہی توڑ دیں تو کہتے جمہوریت کیلیے اسمبلی توڑ دی ،آپ کی قیادت بند گلی میں لے گئی کیا ذولفقار بھٹو یا نوازشریف کے ساتھ اسٹیبلشمنٹ کی زیادتیاں ثبوت نہیں 9مئی کو کیپٹن کرنل شیر خان کا ماڈل دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے،رکن اسمبلی رفعت محمود نے کہا کہ گندگی سے بچے بوڑھے خواتین بیمار ہو رہے ہیں کمشنر راولپنڈی دینہ شہر کا دورہ کریں،میرے حلقہ میں لوگ کڑوا پانی پینے پر مجبور ہیں وہاں تالابوں کا کڑوا پانی ہے تو وہاں فلٹریشن پلانٹ لگائیں تاکہ لوگ صاف پانی پی سکیں، رکن اسمبلی وسیم انجم سندھو نے کہا کہ ایسٹر کے موقع پر حکومت کی جانب سے دس کروڑ روپے کی خطیر رقم روپے مسیحیوں کو دینا اہم قدم ہے،رکن اسمبلی ندیم قریشی نے کہا بجٹ کو پاس کرانا ایسے مقدس مہینے میں ایسا گناہ جس کا دنیا تو کیا آخرت میں حساب دینا ہوگا،پنجاب کی 60 فیصد آبادی پینے کے صاف پانی سے محروم ہے،225 ارب کون سی ری پینمنٹ کیلئے رکھا 25 کروڑ گندم پر قوم مارک اپ دے رہی ہے۔ پنجاب میں پتنگ بازی کے خلاف کیا کوئی کریک ڈاؤن کیا گیا،ذاتی گاڑی پر ٹھوکر نیاز بیگ کراس کرکے دکھائیں آپ کا حشر پنجاب پولیس برا کر دے گی، رکن اسمبلی شیخ امتیاز نے کہا کہ 865 ارب کی بجٹ والی کتاب عیاشیوں کرپشن کی داستان ہے،110 کمیونیکیشن 10 ارب پلوں کیلئے خرچ کئے، ایجنڈا مکمل ہونے پر سپیکر نے اجلاس آج بروز ہفتہ صبح دس بجے تک ملتوی کردیا۔

ای پیپر-دی نیشن