• news

توشہ خانہ کیس: عمران، بشریٰ کی سزا معطل، ضمانت پر رہائی کا حکم

 اسلام آباد (وقائع نگار+ نوائے وقت رپورٹ) اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں بانی  تحریک انصاف عمران خان اور انکی اہلیہ بشری بی بی کی سزا معطل کرتے ہوئے ضمانت پر  رہائی کا حکم دے دیا ہے۔ چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سماعت کی۔ بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی جانب سے بیرسٹر علی ظفر عدالت پیش ہوئے جبکہ قومی احتساب بیوروکی جانب سے پراسیکیوٹر امجد پرویز عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ علی صاحب اگر آپ اپیلوں پر دلائل دیں گے تو ہم آپ کو نہیں سن سکتے، سائفر کیس میں اپیلوں کو سنا جارہا ہے، دونوں اپیلوں کو ایک ساتھ نہیں سنا جاسکتا۔ اس پر بیرسٹر علی طفر نے کہا کہ سلمان صفدر نے کہا تھا سائفر اپیلوں پر وہ آدھے گھنٹے کے دلائل دیں گے، مجھے اس کیس میں آج دلائل دینے دیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اگر آپ سزا معطلی کے اوپر دلائل دینا چاہتے ہیں تو ہم سن لیتے ہیں، سزا کے خلاف اپیل عید کے بعد مقرر کریں گے۔ بعد ازاں عدالت نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کی سزا معطل کردی۔ واضح رہے کہ 31 جنوری کو عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ ریفرنس میں 14،14 سال قید با مشقت کی سزا سنادی گئی تھی۔ احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر نے اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان اور ان کی اہلیہ کو کسی بھی عوامی عہدے کے لیے 10 سال کے لیے نااہل بھی کر دیا تھا۔ عمران خان کی طرف سے بیرسٹر علی ظفر نے دلائل دئیے۔ دوران سماعت عدالت نے پوچھا کہ کیا آج اپیل سماعت کے لیے مقرر ہے؟  اپیل شروع نہیں کریں گے، اگر آپ چاہتے ہیں تو سزا معطلی پر دلائل دے دیں۔ اس پر علی ظفر نے کہا کہ ہم سزا معطلی کی بجائے مرکزی اپیل پر دلائل دیں گے۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ توشہ خانہ کیس آج سن کر کل سماعت کے لیے نہیں رکھ سکتے، سائفر کیس میں ایف آئی اے کے دلائل شروع ہونے ہیں، ہمیں نہیں معلوم وہ کتنا وقت لیتے ہیں، ہم توشہ خانہ کیس کو عید کے بعد رکھ لیتے ہیں۔ کیس کی سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ فیصلے کا جائزہ لیا ہے یہ سزا معطلی کا کیس ہے، اس پر عدالت نے کہا کہ یہ نیب کا بڑا قابل تعریف موقف ہے۔  چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ سزا کے خلاف اپیل عید کے بعد مقررکریں گے۔ واضح رہے کہ عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس 5 ستمبر 2022ء کو دائر کیا گیا تھا اور عدالت نے 31 جنوری 2024ء کو عمران خان اور ان کی اہلیہ کو 14،14 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

ای پیپر-دی نیشن