غزہ: مزید 59 فلسطینی شہید، عالمی برادری اسرائیل پر دباؤ بڑھائے: سعودی عرب، سپین
غزہ؍ برسلز (این این آئی+ نوائے وقت رپورٹ) غزہ میں اسرائیلی بربریت جاری ہے۔ چوبیس گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں میں مزید 59 فلسطینی شہید اور 83 زخمی ہو گئے۔ غزہ میں امدادی تنظیم کے ارکان پر حملے پر لندن میں اسرائیلی سفیر کو طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔ این جی او کے کارکنوں کی ہلاکت کی مذمت کی گئی۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج کی مغربی کنارے میں چھاپا مار کارروائیاں جاری ہیں جس میں مزید تین فلسطینی گرفتار کئے گئے۔ الشفا میڈیکل کمپلیکس کے ڈائریکٹر صروان ابوسعدہ نے کہا ہسپتال ہمیشہ کیلئے بند ہو چکا، بحال نہیں کیا جا سکتا۔ سعودی عرب نے ورلڈ فوڈ پروگرام کے ساتھ معاہدے پر دستخط کئے ہیں۔ سعودی عرب غزہ متاثرین کو خوراک کیلئے پانچ ملین ڈالر صرف کرے گا۔ 377855 افراد کو فائدہ پہنچے گا۔ وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کے ترجمان جان گریس نے کہا امریکہ کو ایسے کوئی شواہد نہیں ملے جہاں اسرائیل نے بین الاقوامی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی ہو۔ بیلجیئم نے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا عندیہ دیدیا۔ بیلجیئم کے وزیر خارجہ لہبیب نے نیٹو اجلاس میں خطاب کے دوران فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا عندیہ دیا اور کہا سلامتی کونسل میں غزہ پر قرارداد کا کوئی نتیجہ نظر نہیں آ رہا۔ سعودی عرب اور سپین نے غزہ جنگ روکنے کیلئے اسرائیل پر عالمی دبائو کا مطالبہ کردیا۔ سعودی میڈیا کے مطابق سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم محمد بن سلمان نے جدہ آمد پر ہسپانوی وزیراعظم پیڈرو سانچیز کا استقبال کیا۔ رپورٹس کے مطابق ملاقات کے دوران دونوں رہنمائوں نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیل پر غزہ جنگ روکنے کے لیے دبائو بڑھانے میں اپنا کردار ادا کرے۔ ورلڈ بنک اور اقوام متحدہ کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل حماس جنگ کے نتیجے میں غزہ کے اہم ترین بنیادی ڈھانچے کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے، جس کی مالیت کا اندازہ 18 ارب 30 کروڑ ڈالر لگایا گیا ہے۔ غزہ کے 10 لاکھ شہری بے گھر، 75 فیصد آبادی نقل مکانی کر گئی۔