• news

تائیوان میں 7.7 شدت کا زلزلہ، 26 عمارتیں منہدم، 9 ہلاک، 800 سے زائد زخمی

ٹوکیو/ تائی پے/ بیجنگ (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) تائیوان میں 7.7 شدت کا زلزلہ آیا ہے جس کے نتیجے میں متعدد عمارتیں گر گئیں۔ غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حکام کا کہنا تھا کہ تائیوان میں زلزلے سے 9 افراد ہلاک اور 800 سے زائد زخمی ہوئے ہیں تاہم مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ 77 افراد ملبے تلے دبے ہیں۔ زلزے کے بعد تائیوان کے دارالحکومت تائی پے کے متعدد علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔7 اعشاریہ 7 شدت کے زلزلے کے بعد جاپان اور تائیوان میں سونامی الرٹ جاری کیا گیا تاہم بعد میں تائیوان میں جاری کی گئی تمام سونامی وارننگز واپس لے لی گئیں۔ زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کا مرکز ساحلی علاقے ہوالین کے قریب تھا، جبکہ اس کی گہرائی 15.5  کلو میٹر زیرِ زمین ریکارڈ کی گئی۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق تائیوان میں زلزلے سے تقریباً 26 عمارتیں گر گئیں، جن میں متعدد افراد پھنسے ہوئے ہیں۔ غیر ملکی خبر ایجنسی نے بتایا کہ زلزلے کے بعد چین اور جاپان نے تائیوان کو امداد کی پیشکش کی ہے۔ زلزلہ تائیوان کے مشرقی ساحل کے قریب آیا، جس کے بعد سمندر میں 3 میٹر لہریں بلند ہوئی ہیں۔ جاپان کے جزیرے اوکی ناوا میں سونامی کی وارننگ جاری کی گئی۔ جاپان ایئر لائنز کے مطابق سونامی کی وارننگ والے علاقوں کی جانب سے پروازوں کا رخ موڑ دیا گیا۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹ  کے مطابق زلزلہ تائیوان کے مشرقی ساحل کے قریب آیا۔ زلزلے کی گہرائی 15.5 کلو میٹر ریکارڈ کی گئی۔ زلزلے کے جھٹکے چین کے صوبے فوجیان اور شنگھائی شہر میں بھی محسوس کئے گئے۔ رپورٹ کے مطابق لاپتہ ہونے والے پچاس افراد چار منی بسوں میں سوار تھے جو نیشنل پارک کے ہوٹل جا رہے تھے۔ زلزلے سے ائر بیس میں کھڑے چھ ایف سولہ طیاروں کو معمولی نقصان پہنچا۔ ادھر  چین میں سمندری طوفان جیسی ہواؤں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچادی جس کے نتیجے میں 7 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کے 9 شہروں اور 54 کائونٹیز میں گزشتہ 4 دن سے ایسی تند و تیز ہوائوں کا ڈیرہ ہے جس کی شدت سمندری طوفان جیسی ہے اور جس نے معولات زندگی کو ٹھپ کرکے رکھ دیا۔ شدید موسم نے 31 مارچ سے اب تک 93 ہزار افراد کو متاثر ہوئے ہیں۔ ڈھائی ہزار سے زائد گھروں کو نقصان پہنچا۔ چھتیں اْڑ گئیں۔ کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور کچھ مکانات گر گئے۔ سڑکوں پر جا بجا ہورڈنگز، کھمبے اور درخت گرے ہوئے ہیں۔ ٹریفک کا نظام درہم برہم اور کئی علاقوں کی بجلی معطل ہے۔ امدادی کاموں کے دوران لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری ہے۔ 500 سے زائد افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا۔ زیادہ تر ہلاکتیں ملبے تلے دب جانے کے باعث ہوئیں۔

ای پیپر-دی نیشن