• news

کنٹرولر اور مانیٹرنگ ٹیموں کے امتحانی مراکز پر چھاپے، کئی امیدوار پکڑے گئے  

لاہور (لیڈی رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) مانیٹرنگ ٹیموں نے خفیہ اطلاعات پر ڈی جی خان کے امتحانی مراکز کا دورہ کیا جہاں انہوں نے تین سنٹرز میں عملہ کی ملی بھگت سے نقل کرتے امیدوار رنگے ہاتھوں پکڑ لئے۔ ٹیموں نے گورنمٹ ہائی سکول خان پور بگا شیر، گورنمنٹ ہائی سکول رنگ پور اور گورنمنٹ ایسوسی ایٹ ڈگری کالج رنگ پور میں طلبہ کو سر عام پکڑا۔  امتحانی عملہ میں سے اکثر غیر حاضر بھی پائے گئے جبکہ عملہ کے بعض ارکان کی جگہ دیگر افراد بھی ڈیوٹی کرتے پائے گئے۔ بگا شیر سنٹر میں اسی سکول کے اساتذہ کو نگران کے طور پر ڈیوٹی کرتے پکڑا گیا۔ مانیٹرنگ ٹیموں نے رنگ پور سنٹر میں مائیکرو فوٹو کاپیوں کے ذریعے امیدواروں کو کھلے عام نقل کرتے بھی پایا۔ مانیٹرنگ ٹیم نے نگران عملہ کا ایک شخص گرفتار کروا دیا۔ وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے  یو ایم سی کیس، ایف آئی آر کے اندراج اور نگران عملہ کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انٹر کے شروع ہونے والے امتحانات میں نقل کے حوالے سے زیرو ٹالیرنس پالیسی اپنائی جائے گی۔ دریں اثناء کنٹرولر امتحانات محمد زاہد میاں نے جلو موڑ اور جی ٹی روڈ مناواں کے مختلف امتحانی مراکز  کا دورہ کیا۔ دوران انسپکشن جلو موڑ ہائیر سیکنڈری سکول  کے امتحانی مرکز میں نگران نواب نبی اپنے فرائض میں غفلت برتتے ہوئے پکڑا گیا جس کو فوری طور پر امتحانی ڈیوٹی سے برخاست کر دیا گیا۔  ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر مریدکے نے پنجاب کالج آف کامرس مریدکے میں قائم امتحانی مرکز پر چھاپہ مارا جہاں پر سینٹر سپرنٹنڈنٹ شہزاد احمد ایس ایس ٹی گورنمنٹ ایلیمنٹری سکول ساہوکی ملیاں نے ایک پرائیویٹ نگران محمد یوسف کو ڈیوٹی پر لگایا ہوا تھا۔ دونوں کو امتحانی ڈیوٹی سے برخاست کر کے سپرنٹنڈنٹ کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔ کنٹرولر امتحانات نے تمام موبائل انسپکٹر، اقامتی انسپکٹر، ڈسٹری بیوٹرز انسپکٹرز اور سپیشل سکواڈ کوہدایت کی ہے کہ  امتحانی مراکز کی صبح اور شام کے سیشن میں بھرپور نگرانی کو جاری رکھیں اور اپنی رپورٹ شام کے سیشن کے فوراً بعد کنٹرولر آفس کو جمع کروائیں۔

ای پیپر-دی نیشن