نقل ؛ کنڑ ولرامتحانات سمیت 7اہلکار معطل ذمہ داروں کیخلاف 16ایم پی اوکے تحت کارروئی کی سفارش
لاہور (نوائے وقت رپورٹ ) پنجاب میں جاری امتحانات میں نقل اور بے ضابطگیوں کی تحقیقات اور تدارک کیلئے کابینہ کمیٹی کا اجلاس پنجاب اسمبلی کمیٹی روم میں ہوا۔ صوبائی وزیر بلال یاسین کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں وزیر تعلیم رانا سکندر حیات، سیکرٹری تعلیم، ایڈیشنل سیکرٹری ہوم، ڈی آئی جی سپیشل برانچ اور تعلیمی بورڈز سے افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں امتحانات کے دوران بے ضابطگیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔ کابینہ کمیٹی کے سربراہ بلال یاسین نے کہا امتحانی عمل سے وابستہ تمام ادارے اور افراد ہوش کے ناخن لیں اور اپنا قبلہ درست کریں۔ بلال یاسین نے کہا کہ جس بھی امتحانی مرکز کا وزٹ کیا متعدد بے ضابطگیاں سامنے آئیں۔ انتظامیہ کی سب اچھا کی رپورٹ نہیں چلے گی ۔کرپشن کرتے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے پرائیویٹ نگران جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہونے چاہئیں۔ صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے کہا بچوں کے مستقبل سے کھیلنے والے عناصر کسی نرمی کے مستحق نہیں اور تعلیم کے مقدس شعبے میں موجود مافیا کو لگام ڈالیں گے۔ صوبائی وزیر نے کہا جن امیدواروں سے زبردستی پیسے لیے گئے ان کی ریکوریاں کرائی جائیں۔ اجلاس میں سفارش کی گئی امتحانی مراکز سے گرفتار افراد کے خلاف 16 ایم پی او کے تحت مقدمہ درج کرایا جائے۔ آئندہ کمرہ امتحانات میں کیمرے لگائے جانے پر بھی غور کیا گیا۔ اس کے تحت 6ماہ تک قید ہو سکتی ہے۔ وزیر تعلیم پنجاب رانا سکندر حیات نے میٹرک امتحانات میں نقل کے معاملے پر ڈپٹی کنٹرولر امتحانات سمیت 7 اہلکاروں کو معطل کردیا۔صوبائی وزیر تعلیم کی ہدایت پر ڈپٹی کنٹرولر امتحانات سمیت 7 اہلکاروں کو معطل کیا گیا، معطل ہونے والوں میں ڈپٹی سیکرٹری قیصر محمود، جونئیرکلرک اور کمپیوٹر آپریٹر شامل ہیں۔ترجمان وزیرتعلیم کے مطابق ڈپٹی سیکرٹری ٹرانسپورٹ کو ڈپٹی کنٹرولر ریکارڈ کا چارج دے دیا گیا۔