• news

ملکی سلامتی، چینی باشندوں کی سکیورٹی کا ہر ماہ خود جائزہ لوں گا: وزیراعظم

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے  تمام سکیورٹی اداروں کو چینی باشندوں کی سکیورٹی کو فول پروف بنانے کیلئے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے عفریت کے ملک سے خاتمے تک اس کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے۔ وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جمعہ کو جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم کی زیرِ صدارت ملک میں امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے اعلی سطح کا اجلاس یہاں منعقد ہوا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ دہشت گردی کی عفریت کے ملک سے خاتمے تک اس کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے۔ وزیرِاعظم نے وزارت داخلہ کو ملک میں دہشت گردی کے خاتمے اور صوبائی انسداد دہشت گردی محکمہ جات کی مزید بہتری کیلئے صوبوں سے تعاون بڑھانے کی ہدایت کی۔ وزیرِ اعظم نے ملکی سکیورٹی بالخصوص مختلف منصوبوں پر کام کرنے والے چینی باشندوں کی سکیورٹی کے حوالے سے اجلاسوں کا ہر ماہ خود جائزہ لینے کا فیصلہ کیا۔ وزیرِاعظم نے تمام سکیورٹی اداروں کو چینی باشندوں کی سکیورٹی کو فول پروف بنانے کیلئے اقدامات کی بھی ہدایت کی۔ وزیرِاعظم نے سکیورٹی ایس او پیز کے باقاعدگی سے آڈٹ کیلئے ایک جامع لائحہ عمل بنانے کی ہدایت کی۔ وزارت داخلہ نے اجلاس میں وزیرِاعظم کو ملکی مجموعی امن و سلامتی کی صورتحال اور وزارت کی کارکردگی کے حوالے سے بریفنگ دی۔ اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ سید محسن نقوی، سکیورٹی اداروں کے سربراہان اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ خصوصی اور والدین کی نعمت سے محروم بچے بے پناہ صلاحیتوں کے مالک ہیں، تمام بچے اعلی تعلیم حاصل کرکے ملک کی بھرپور خدمت کریں گے، معیاری تعلیم کی فراہمی کیلئے دور دراز علاقوں میں دانش سکول قائم کئے جائیں گے، عوام کو علاج کی بہتر سہولیات کی فراہمی کیلئے اسلام آباد، بلوچستان، کشمیر اور گلگت بلتستان میں جدید ہسپتال بنائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز خصوصی صلاحیتوں کے مالک اور والدین کی نعمت سے محروم بچوں کے اعزاز میں افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ، چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام  رانا مشہود احمد خان اور رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر طارق فضل چوہدری بھی موجود تھے۔  وزیراعظم نے کہا کہ انہیں خصوصی بچوں سے ملاقات کرکے بہت مسرت ہوئی ہے، آج کے افطار ڈنر کے مہمانان خصوصی یہ بچے اور بچیاں ہیں اور میں آپ کا میزبان ہوں۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ بچے انتہائی ذہین اور قابلیت والے ہیں جو ایس او ایس اور دیگر اداروں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں، یہاں پر خصوصی بچے اور بچیاں بھی موجود ہیں جو بہت قابل اور محنتی ہیں، ان کے عزائم بلند ہیں، ماں باپ کا سایہ سروں پر ہونے سے بڑی کوئی نعمت نہیں ہے، جن بچوں کے سر پر ان کے والدین کا سایہ نہیں ہے ایس او ایس ان کے والدین کا کردار ادا کر رہا ہے، ہمارے پیارے نبی ؐ جب اس دنیا میں تشریف لائے تو آپ کے والد کا سایہ سر پر نہیں تھا اور جب آپ کی عمر 6 سال ہوئی تو آپ کی والدہ محترمہ بھی وفات پا گئیں لیکن ہمارے پیارے نبیؐاللہ تعالیٰ کے سب سے محبوب نبی ہیں جن پر وحی کے ذریعے قرآن کریم نازل ہوا۔ انہوں نے کہا کہ یہ رمضان المبارک کا مہینہ ہے اور اس کی برکتیں سب پر نازل ہو رہی ہیں، آپ معصوم بچے ہیں، تعلیم حاصل کر رہے ہیں، آپ اپنی قابلیت سے ڈاکٹرز، انجینئرز، فوجی افسر بنیں گے اور اپنے ملک کی بھرپور خدمت کریں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ مجھے آپ کی میزبانی کرکے بہت خوشی ہو رہی ہے، اگر مہمان نوازی میں کوئی کمی رہ گئی ہو تو معافی کا خواستگار ہوں، یہ وزیراعظم ہائوس آپ کا ہائوس ہے، آپ تعلیم حاصل کرکے ایک دن یہاں آ کر قوم کی خدمت کریں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اسلام آباد میں بھی دانش سکول بنایا جائے گا، اس کے علاوہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں، کشمیر اور گلگت میں بھی دانش سکول قائم کئے جائیں گے، جہاں پر بچوں کو تعلیم کی تمام سہولیات مفت حاصل ہوں گی، خوراک، رہائش، یونیفارم اور کتابیں  مفت مہیا کی جائیں گی، خصوصی صلاحیتوں کے مالک تمام بچے مختلف شعبوں میں پاکستان کی بھرپور خدمت کریں گے، آپ کے اساتذہ آپ کو ایسی تعلیم دیں گے جس سے آپ عظیم پاکستانی بنیں گے اور دنیا میں اپنی قابلیت کا لوہا منوائیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اسلام آباد میں مریضوں کو علاج کی بہتر سہولیات کی فراہمی کیلئے جدید ہسپتال بنایا جائے گا، اسی طرح آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی جدید سہولیات کے حامل ہسپتال بنائے جائیں گے، میری دعا ہے کہ اللہ آپ کو خوش و خرم رکھے، اسی طرح کی ملاقاتیں آئندہ بھی ہوتی رہیں گی۔ وزیراعظم شہباز شریف فرداً فرداً ہر بچے کے پاس گئے اور ان کے ساتھ ہلکے پھلکے انداز میں گفتگو کی، بچوں سے ان کی تعلیمی سرگرمیوں کے بارے میں دریافت کیا۔ خصوصی بچوں نے وزیراعظم کے ہاتھ پر پاکستان کا قومی پرچم بھی پینٹ کیا۔ وزیراعظم نے بچوں کو خود کھانا پیش کیا اور انہیں تحائف بھی دیئے۔ وزیراعظم محمد شہبازشریف نے فلسطین اور بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے بہادر بھائیوں اور بہنوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ کریم سے مدد کے طالب ہیں کہ دونوں خطوں کو آزادی کی نعمت ملے۔ جمعہ کو اپنے ٹویٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ الحمدللہ رمضان المبارک کی برکتوں اور نوازشوں میں جمعۃ الوداع کا مبارک موقع ہمیں ایک بار پھر نصیب ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم سے اپیل ہے کہ آج کے اس بابرکت دن اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے حضور گڑگڑا کر خطاؤں کی معافی، ملک و ملت کے اتحاد اور امن و ترقی، مسائل و امراض سے نجات کی دعا مانگیں۔ ہم فلسطین اور بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے بہادر بھائیوں اور بہنوں سے یک جہتی کا اظہار کرتے ہوئے اللہ کریم سے مدد کے طالب ہیں کہ دونوں خطوں کو آزادی کی نعمت ملے۔ بیت المقدس آزاد فلسطینی ریاست کا دارالحکومت بن کر مسلمانوں کی روح کی تسکین بنے۔

ای پیپر-دی نیشن