بلیک اکانومی پر ہاتھ ڈالنا ، معیشت کو دستاویزی کرنا نا گزیر ہے:میاں عبدالغفار
لاہور( کامرس رپورٹر)پاکستان ٹیکس ایڈوائزرز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ بلیک اکانومی پر ہاتھ ڈالنا اور معیشت کو دستاویزی کرنا نا گزیر ہے اور اس میں کامیابی کیلئے بھرپور عزم کی ضرورت ہے۔ حکومت کو آنیوالے وقت میں غیر معمولی فیصلے کرنا ہوں گے لیکن اس کیلئے عوام کو اعتماد میں لینے کیلئے کسی طرح کا اقدام نہیں کیا جارہا جس سے عوام میں حکومت کے خلاف بد اعتمادی پھیلے گی۔ ان خیالات کا اظہار ایسوسی ایشن کے صدر میاں عبد الغفار اور جنرل سیکرٹری خواجہ ریاض حسین نے اپنے مشترکہ بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کے شعبے کے گردشی قرضے بڑھنے پر عوام پر بوجھ بڑھا دیا جاتا ہے لیکن اس خرابی کو جڑ سے ختم کرنے کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے جاتے۔ گردشی قرضے ختم کرنے کیلئے یہ ٹاسک نجی شعبے کو سونپنا ہوگا بصورت دیگر گردشی قرضے معیشت کیلئے اژدھا بنے رہیں گے۔ پاکستان نے 5 سالوں میں 120ارب ڈالر ز ادا کرنے ہیں جبکہ اس کے مقابلے میں پاکستانی معیشت کی گروتھ اور حجم کو دیکھا جائے تو یہ نتیجہ اخذ کرنے میں کوئی مشکل نہیں کہ ہمیں آنیوالے کئی سالوں تک معیشت کو قرضوں کے سہارے ہی چلانا ہوگا۔ حکومت سے اپیل ہے کہ بلیک اکانومی پر بلا تفریق ہاتھ ڈالا جائے اور ساری توجہ معیشت کو دستاویزی بنانے پر مرکوز کی جائے۔ ٹیکسز کے نظام کو آٹو میشن پر لایا جائے تاکہ اربوں روپے کی ٹیکس چوری کو روکا جا سکے۔