مقبوضہ کشمیر: تلاشی کارروائیاں، ریاستی دہشتگردی جاری، بچے سمیت 3افراد شہید
سری نگر(کے پی آئی) بھارتی فوج نے شمالی کشمیر میں جمعہ کو اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران 2 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا ہے۔ بھارتی فوج نے نوجوانوںکو ضلع بارہ مولاکے علاقے صبورہ نالہ اوڑی میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران جعلی مقابلے میں شہید کیا جبکہ راجوری میں بھارتی فوج کی ایک گاڑی نے ایک کشمیری بچے کودانستہ طورپر ٹکر مار کر شہید کر دیا۔6سالہ کشمیری بچہ محمد اعظم ضلع کے علاقے بدھل میں اپنے گھر کے قریب کھیل رہا تھا جب فوجی گاڑی نے دانستہ طورپر اسے ٹکرماردی۔ بچے کو زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیاگیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گیا۔دوسری جانب قابض انتظامیہ نے کشمیری مسلمانوں کو سری نگر میں تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے سے روک دیا ، جبکہ میر واعظ عمر فاروق کو نظر بند کر دیا گیا۔سری نگر کی تاریخی جامع مسجد کو پولیس نے جمعہ کی صبح ہی نمازیوں کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔ ادھر میر واعظ کشمیر اور مولوی محمد عمر فاروق کو انتظامیہ نے جامع مسجد سرینگر میں جمع الوداع کا خطبہ دینے اور نماز جمعہ پڑھانے کی اجازت نہیں دی۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے ریاستی اور بھارتی جیلوں میں بند کشمیری قیدیوں کی عیدالفطر سے قبل رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ حریت کانفرنس نے صاحب ثروت کشمیریوں پر زور دیا کہ وہ شہداکے ورثا ، یتیموں ، محتاجوں اور جیلوں میں بند سیاسی کارکنوں کے اہلخانہ کی بھر پور مالی مدد اور انہیں عید کی خوشیوں میں بھر پور طریقے سے شامل کریں۔