صوبائی امن کمیٹی کا اجلاس، 15 دن میں جرائم ختم، امن یقینی بنایا جائے: چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ
کراچی (نیٹ نیوز) چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے 15 دن کے اندر صوبے میں امن و امان یقینی بنانے کا حکم دیدیا۔چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس عقیل عباسی نے یہ حکم کراچی ،لاڑکانہ اور سکھر میں امن و امان کی مخدوش صورتحال سے متعلق اجلاس میں دیا۔ اجلاس میں ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل اطہر وقاص، آئی جی سندھ پولیس غلام نبی میمن اور صدر ہائیکورٹ بار ریحان عزیز سمیت متعلقہ حکام شریک ہوئے۔چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے 15 دن میں سندھ میں امان و امان سے متعلق رپورٹ طلب کرتے ہوئے ہدایت کی پولیس اور رینجرز کچے کے علاقوں میں فوری کارروائی کریں۔جسٹس عقیل عباسی نے ڈی آئی جی سکھر کو کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف کارروائی مکمل کرکے ایک ہفتے میں رپورٹ دینے کا حکم بھی دیا۔جسٹس عقیل عباسی نے کراچی میں بڑھتے ہوئے سٹریٹ کرائمز پر بھی فوری قابو پانے کی ہدایت کی اور کہا پندرہ دن کے اندر سندھ بھر میں امن و امان یقینی بنایا جائے، جرائم اور امن وامان خراب کرنے میں ملوث افراد کتنے بھی طاقت ور ہوں، انہیں انجام تک پہنچایا جائے۔جسٹس عقیل عباسی نے حکام کو ہدایت کی کچے کے ڈاکوؤں کی سرپرستی کرنے والوں کے نام بھی منظر عام پر لائے جائیں۔صدر سندھ ہائی کورٹ بار ریحان عزیز نے بتایا اجلاس کے دوران ڈی رینجرز سندھ نے رینجرز کو صوبے بھر میں پولیس کے اختیارات دینے کی سفارش کی۔چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس عقیل احمدعباسی نے صوبے میں جرائم ختم کرنے کی ڈیڈ لائن دیدی۔اجلاس میں چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے آئی جی سندھ اور ڈی جی رینجرز کو ہدایت کی آئی جی موٹر ویز،ہائی ویزاور شہروں میں پٹرولنگ بڑھائیں، سٹریٹ کرائم ختم کرنے کے لیے پولیس فورس کی تعداد بھی بڑھائی جائے۔چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے کہا کوئی کتنا بھی طاقتور ہو اس کے خلاف کارروائی کی جائے، کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں ، ہم 15دن کے بعد دوبارہ اجلاس کریں گے،تمام ادارے اپنی رپورٹس پیش کریں۔