• news

کشمیری بی جے پی دور حکومت میں بدترین مظالم کا شکار ہیں: فاروق عبداللہ

سرینگرجموں (کے پی آئی ) مقبوضہ جموںوکشمیر میں نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے کہا ہے مقبوضہ علاقے کے لوگ بی جے پی کے دور حکومت میں بدترین مظالم کا شکار ہیں ۔ فاروق عبداللہ نے جموں میں اپنی رہائش گاہ پر ایک اجلاس کے دوران کہا کہ بی جے پی کو شکست دینے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔مقبوضہ جموں و کشمیر میں پوسٹرچسپاں کیے گئے ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے کشمیریوں کو حق خود ارادیت مانگنے کی پاداش میں قتل و غارت اور مشکلات و مصائب کے سوا کچھ نہیں دیا۔پوسٹروں کے ذریعے کشمیریوں پر زور دیا گیا کہ وہ نئی نسل کو بی جے پی کے ہندو توا ایجنڈے سے محفوظ رکھنے کیلئے اپنی زمینیں او ر دیگر املاک غیر کشمیریوں کو فروخت کرنے سے اجتناب کریں۔  میڈیا رپورٹ کے  مطابق سرینگر ، بارہمولہ اور دیگر علاقوں میں مختلف آزادی پسند تنظیموں کی طرف سے چسپاں پوسٹروں میں کہا گیا کہ مودی حکومت کشمیریوں کو کسی بھی قسم کی مراعات سے ہرگز بیوقوف نہیں بنا سکتی اور وہ بھارتی تسلط سے آزادی حاصل کر کے رہیں گے۔پوسٹروں میں درج عبارت میں کہا گیاکہ بی جے پی اور آر ایس ایس کشمیر اور کشمیریوں کے حوالے سے انتہائی مذموم عزائم رکھتی ہیںجبکہ ضلع بارہمولہ میں بھارتی سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے ایک اہلکار نے خودکشی کر لی ہے۔سی آر پی ایف اہلکار نے ضلع بارہمولہ کے علاقے رفیع آباد میں فوجی کیمپ میں اپنی سروس رائفل سے گولی مار کر خودکشی کی۔دوسری جانب مقبوضہ جموںوکشمیر میں بھارتی فوج نے اس بات کا اعتراف کرلیا ہے کہ اس کے اہلکاروں نے گزشتہ برس دسمبر میں ضلع پونچھ میںتین شہریوں کو تفتیش کے دوران تشدد کر کے قتل کر دیا تھا۔بھارتی فوجیوںنے پونچھ کے ٹوپا پیر گائوں میں 43سالہ محفوظ حسین،27سالہ محمد شوکت اور 32سالہ شبیر احمد کو حراست میں لینے کے بعد بہیمانہ تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے شہید کیا تھا۔ بھارتی فوجیوں نے پونچھ کے علاقے سرنکوٹ بفلیار میں ایک حملے میں اپنے چار اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد علاقے کے لوگوں کو بڑے پیمانے پر انتقامی کارروئی کا نشانہ بنایا تھا۔ فوجیوںنے درجنوں افراد کو حراست میں لیکر انہیں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں مذکورہ تین شہری جان بحق ہو گئے تھے۔  بھارتی میڈیا نے رپورٹ کیا  ہے کہ تین شہریوں کے قتل کے بارے میں فوج کی داخلی تحقیقات میں متعدد افسروں سمیت آٹھ کے قریب اہلکاروں کے طرز عمل میں سنگین کوتاہیاں اور آپریشنل خامیاں پائی گئیں۔ دریں اثنا پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے بھارتی فوج کی تحقیقات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابقہ تحقیقات کی طر ح اس تحقیقات کا بھی کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا اور بے گناہ شہریوں کے قتل کے ذمہ دار اہلکارآزاد گھومتے رہیں گے۔

ای پیپر-دی نیشن