ہمارے پاس جوابی حملے کے لیے گولہ بارود نہیں رہا،یوکرائن
کیف(این این آئی)یوکرائن کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ ان کا ملک امریکہ سے ایک بڑے، انتہائی ضروری امدادی پیکج کا انتظار کر رہا ہے اور وہ اب بھی یقین رکھتے ہیں کہ کانگریس اسے منظور کر لے گی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق انھوں نے ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں مزید کہا کہ مجھے اب بھی یقین ہے کہ امریکی کانگریس ہمارے حق میں ووٹ دے گی۔انہوں نے کہا کہ ان کا ملک امریکی امدادی پیکج پر رضامند ہو گا اگر یہ قرض کی صورت میں ہو تب بھی۔ ہم کسی بھی چیز سے اتفاق کریں گے۔آپشنزپر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ یہ امداد جتنی جلدی پہنچے گی، اتنا ہی بہتر ہے۔انہوں نے کہا کہ یوکرائن کے پاس اتنا گولہ بارود نہیں ہے کہ وہ روس پر جوابی حملہ کر سکے، لیکن وضاحت کی کہ کیئف نے اپنے دفاع کے لیے اپنے شراکت داروں اور اتحادیوں سے کچھ نا کچھ اسلحہ حاصل کرنا شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس جوابی حملہ کرنے کے لیے میزائل نہیں ہیں۔ جہاں تک دفاع کا تعلق ہے وہاں کئی اقدامات کیے جا رہے ہیں اور ہمیں ہتھیار مل رہے ہیں۔انہوں نے خبردار کیا کہ اگر روس نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کا استعمال کرتے ہوئے ان کے ملک پر شدید بمباری کی مہم جاری رکھی تو یوکرائن کے دفاعی میزائلوں کے ختم ہونے کے امکانات ہیں۔اپنے ملک کے فضائی دفاع کو درپیش بگڑتی ہوئی صورتحال کے حوالے سے یوکرائنی صدر کی جانب سے اب تک کی سب سے سخت وارننگ ۔