مہنگائی ڈبل‘ عید پر خریداری آدھی سے بھی کم رہ گئی
لاہور (کامرس رپورٹر) حکومتی اداروں کی ناقص کارکردگی کے باعث گراں فروشوں نے عید الفطر کے دوران بھی لوٹ مار جاری رکھی اور خمیری روٹی اور سادہ نان، سبزیاں، پھل اور برائلر مرغی کا گوشت مقررہ قیمتوں سے زائد قیمتوں پر فروخت کیا۔ سرکاری نرخ نامے کے مطابق پرچون سطح پرایک کلو برائلر مرغی کے گوشت کی قیمت 666روپے مقرر تھی لیکن بیشتر علاقوں میں دکانداروں نے 785روپے تک فروخت کیا۔ اسی طرح خمیری روٹی اور سادہ نان کی مقررہ قیمت 25روپے تھی لیکن 30روپے میں فروخت کیا گیا۔ سرکاری نرخ نامے کے مطابق پرچون سطح پرایک کلو آلو کچا چھلکا نیا درجہ اول 57کی بجائے85 روپے فی کلو میں فروخت ہوا، آلو کچا چھلکا نیا درجہ دوم50کی بجائے65،پیاز درجہ اول195کی بجائے 280،پیاز درجہ دوم 180کی بجائے 230، پیاز درجہ سوم170کی بجائے200،ٹماٹر درجہ اول120کی بجائے180،ٹماٹر درجہ دوم115کی بجائے150، ٹماٹر درجہ سوم95کی بجائے 110،لہسن دیسی260کی بجائے340،لہسن چائنہ 615کی بجائے 700، ادرک تھائی لینڈ625کی بجائے780سے800،کھیرا فارمی30کی بجائے65،میتھی45کی بجائے89، بینگن70کی بجائے90،بندگوبھی80کی بجائے100،پھول گوبھی30کی بجائے60،شملہ مرچ140 کی بجائے180، بھنڈی260کی بجائے300،شلجم 30 روپے کی بجائے 60 ،اروی190کی بجائے220،مٹر90کی بجائے120، کریلا110 کی بجائے145،سبز مرچ اول150کی بجائے190،گھیا کدو90کی بجائے120 ،لیموں دیسی390کی بجائے520سے550،لیموں چائنہ175کی بجائے400،ٹینڈے دیسی 240 کی بجائے 280،پالک فارمی23کی بجائے40،گاجر چائنہ70کی بجائے90،جبکہ کچنار240کی بجائے330روپے کلو تک فروخت کی گئی۔پھلوں میں سیب کالا کولو پہاڑی درجہ اول310کی بجائے400سے420،سیب کالا کولو پہاڑی درجہ دوم200کی بجائے250سے270،سیب کالا کولو میدانی درجہ اول175کی بجائے230،سیب سفید اول155کی بجائے180،کیلا درجہ اول درجن185کی بجائے330سے340،کیلا درجہ دوم درجن140کی بجائے200سے220،کیلا درجہ سوم درجن85کی بجائے100،امرود درجہ اول160کی بجائے220سے230،کنو درجہ اول درجن250کی بجائے350،کنو درجہ دوم درجن160کی بجائے190، سٹرابری اول125 کی بجائے160، سٹرابری دوم 85بجائے130، خربوزہ درجہ اول165کی بجائے180، خربوزہ درجہ دوم100 کی بجائے130، تربوز95 کی بجائے 105 روپے تک فروخت کیا گیا۔
لاہور (کامرس رپورٹر) ملک میں اشیاء خورونوش کی مہنگائی اور گراں فروشی نے متوسط اور کم آمدنی والے افراد کی قوت خرید کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ بیکری مالکان کے مطابق لوگوں کی اکثریت نے رواں سال عید الفطر کے موقع پرکیک، پیٹیز، چکن بریڈ، سمیت دیگر بیکری مصنوعات کی خریداری گزشتہ سال عید کے مقابلے میں 75فیصد کے لگ بھگ کم کی ہے۔ زیادہ تر خریداری ڈبل روٹی ،انڈوں ،دہی ،دودھ، اور بسکٹوں کی ہوئی ہے۔ صارفین کے مطابق رواں سال عید پر بی کلاس بیکریوں پر سادہ کیک کی اوسط قیمت 1500روپے سے 2000روپے تک پہنچ گئی جو کہ گزشتہ سال 700روپے سے 900روپے تھی۔ اسی طرح اس سال عید پر ایک کلو مٹھا ئی کی اوسط قیمت 1100روپے رہی۔ رواں سال عید الفطر کے موقع پر کپڑوں، کاسٹمیک، مصنوعی زیورات اور جوتوں کی خریداری میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 60فیصد سے زائد کمی ہوئی ہے۔ آل پاکستان انجمن تاجران ( اشرف بھٹی گروپ)کے صدر اشرف بھٹی اور آل پاکستان انجمن تاجران (خالد پرویز گروپ) کے صدر خالد پرویز نے بتایا کہ خام مال مہنگا ہونے کے باعث ریڈی میڈ گارمنٹس اور جوتوں سمیت دیگر اشیاء کی قیمتوں میں خاصا اضافہ ہوا ہے اور بجلی کے بلوں میں ہوش ربا اضافہ، اشیاء خورونوش کی مہنگائی اور گراں فروشی نے متوسط طبقے اور کم آمدنی والے افراد کی قوت خرید کو انتہائی متاثر کیا یے جس کے باعث اس مرتبہ عید کی خریداری میں 60فیصد سے زائد کمی واقع ہوئی ہے۔ دریں اثنا کریم بلاک مارکیٹ، انار کلی بازار اور مال روڈ سمیت دیگر مارکیٹوں میں خریداری کے لئے آنے والے افراد نے بتایا کہ گزشتہ سال مردانہ جوتے کی اوسط قیمت 2000روپے تھی جو اس سال 3000روپے سے بڑھ گئی ہے۔ اسی طرح لیڈیز جوتے کی اوسط قیمت 2600روپے تھی جو اس سال بڑھ کر 3200روپے ہو گئی ہے۔ ایک مردانہ ریڈی میڈ کاٹن کے سوٹ کی قیمت 3000روپے تھی جو اس سال بڑھ کر 4500روپے ہوگئی ہے۔ لیڈیز ریڈی میڈ سوٹ کی قیمت گزشتہ سال 4500روپے تھی جو اس سال بڑھ کر 5000 روپے ہو گئی ہے۔ بچوں کے کپڑے بھی گز شتہ سال کے مقابلے میں 45فیصد مہنگے ہو گئے ہیں۔ دکانداروں نے بتایا کہ والدیں کی بڑی تعداد صرف اپنے بچوں کے لئے عید کی خریداری کر رہی ہے جبکہ اپنے لئے وہ انتہائی کم خریداری کر رہے ہیں۔