• news

عید پر بمباری، ہانیہ کے 3 بیٹوں، 3 پوتوں سمیت 211 شہید: تنازعہ سے دنیا میں نفرتیں بڑھ رہیں، امریکہ

غزہ(آئی این پی) اسرائیل کی جانب سے عید الفطر پر بھی مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ پر جارحیت کا سلسلہ جاری رہا،عید کے تینوں دن اسرائیلی بمباری سے حماس لیڈر اسماعیل ہانیہ کے 3 بیٹوں اور 3 پوتوں سمیت 211 فلسطینی شہید ہو گئے جبکہ100  زائد افراد زخمی بھی ہوئے۔دوسری جانب اہل غزہ نے مہاجر کیمپوں میں کھلے آسمان تلے عید الفطر منائی۔ غزہ میں فلسطینیوں نے ملبے کا ڈھیر بنی مساجد پر نماز عید ادا کی جبکہ مسجد اقصی میں بھی عید کا بڑا اجتماع ہوا۔عید کے موقع پر لٹے پٹے مہاجرین نے کیمپوں میں روایتی پکوان بنائے اور شہید ہوجانے والے پیاروں کو یاد کرکے روتے رہے۔جبکہ تیسرے دن مزید 89 فلسطینی شہید اور 45 زخمی ہوگئے،اسرائیل نے حماس کے ایک بڑے فنانسر کو بھی مارنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اسرائیلی حملوں میں اب تک 33 ہزار 545 فلسطینی شہید جبکہ 76 ہزارسے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔ اب تک کی بمباری میں طبی عملہ کے 489 افراد شہہید ہوچکے ہیں ۔ اب تک 155 طبی ادارے تباہ کئے گئے۔   عید کے دوسرے روز غزہ میں بمباری کے نتیجے میں 6 افراد شہید ہوگئے۔عرب میڈیا رپورٹس  کے مطابق اسرائیل نے تل الحوہ، نصیرت کیمہ اور جبالیہ کیمپ پر حملے کیے۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے شمال مغربی غزہ میں شاتی مہاجر کیمپ کو نشانہ بنایا۔حملے میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے 3 بیٹے اور 3 پوتے شہید ہوگئے۔الجزیرہ کو انٹرویو میں اسماعیل ہنیہ نے تصدیق کی کہ اسرائیلی حملے میں ان کے بیٹے ہازم، عامر اور محمد شہید ہوگئے جبکہ ان کے پوتے بھی شہید ہوئے۔اسماعیل ہنیہ نے بیٹوں کی شہادت کی خبر کو صبر کے ساتھ سنا اور کہا کہ میرے بیٹے غزہ میں ہمارے لوگوں کے ساتھ رہے اور علاقہ نہیں چھوڑا، میرے بیٹوں کا خون غزہ میں شہید ہونے والے ہمارے لوگوں کے خون سے زیادہ قیمتی نہیں اور وہ قبلہ اول کو آزاد کرانے کی راہ میں قربانیوں کے سوا کچھ نہیں۔ان کا کہنا تھاکہ ہمارے تمام لوگوں اور غزہ کے رہائشیوں کے تمام خاندانوں نے اپنے بچوں کے خون کی بھاری قیمت ادا کی ہے اور میں ان میں سے ایک ہوں۔ اسرائیلی فورسز نے شمالی غزہ کے قریب اقوام متحدہ کی گاڑی پر فائرنگ کی جس پر عالمی ادارے نے واقعے کو اسرائیلی حکام کے سامنے اٹھایا ہے۔ یونیسیف ترجمان ٹیس انگرام نے بتایا کہ امداد پہنچانے کیلئے ہماری  گاڑی شمالی غزہ میں داخل ہونے کا انتظار کر رہی تھی، میں بھی قافلے میں شامل تھی، اسرائیلی چوکی سے شہریوں پر گولیاں چلائی جانے لگیں ، کئی گولیاں ہماری گاڑی پر بھی لگیں ۔ پاکستان  کے مختلف شہروں میں حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کے بیٹوں اور پوتوں کی غائبانہ نماز جنازہ کا اہتمام کیا گیا۔جماعت اسلامی نے اسمعیل ہانیہ کے بیٹوں اور پوتوں کی شہادت پر غائبانہ نماز جنازہ کا اہتمام کیا گیا۔ کوئٹہ میںغائبانہ نماز جنازہ کی امامت قائم مقام امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کی۔ کراچی میں جامع مسجد رضوان میں ادا کی گئی۔مرکزی مسلم لیگ کے ترجمان کے مطابق مرکزی مسلم لیگ کی اپیل پر بھی سیکڑوں مقامات پر فلسطینی شہدا کی غائبانہ نماز جنازہ اداکی گئی۔ جبکہ چیئرمین پاکستان علما کونسل حافظ طاہر محمود اشرفی نے حماس لیڈر اسماعیل ہانیہ سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا۔ حافظ طاہر اشرفی  نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے صاحبزادوں اور فیملی نے دیگر شہدا کی طرح عظیم قربانی دی ہے، رب کریم آپ کو اور شہدا کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔حافظ نعیم الرحمن نے اسماعیل ہانیہ  سے ان کے صاحبزادوں اور پوتے پوتیوں کی شہادت پر جماعت اسلامی اور پاکستان کے عوام کی جانب سے اظہار تعزیت کی۔  نعیم الرحمٰن نے ان کی جدو جہد اور قربانیوں،ثابت قدمی اور جذبوں کو خراج تحسین پیش کیا۔ سربراہ جمعیت علما اسلام فضل الرحمان نے حماس رہنما اسماعیل ہانیہ کے بیٹوں اور پوتوں کی اسرائیلی حملے میں شہادت پر شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے انہیں تعزیتی خط ارسال کردیا۔ مولانا فضل الرحمان نے لکھا کہ تحریک فلسطین کے قائدین کے خاندانوں اور اولادوں کو نشانہ بنانا دراصل دشمن کی ناکامی کا اعتراف ہے، انشا اللہ شہدا کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ ایرانی صدر نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ صہیونی حکومت کی وحشت کی ایک اور نشانی ہے۔ صہیونی حکومت کا مکروہ اور وحشی چہرہ عیاں ہورہا ہے۔ خاموش عالمی ادارے اورمغربی ممالک صہیونی جارحیت میں برابر کے شریک ہیں۔
تل ابیب+ نیو یارک +واشنگٹن(این این آئی)  ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہیکہ اسرائیل فلسطین تنازع کی وجہ سے دنیا بھر میں نفرتیں پھیل رہی ہیں جو تشویش کی بات ہے  اور امریکا اس کی مخالفت کرتا ہے کیونکہ یہ کسی کے مفاد میں نہیں۔ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیوملر نے پریس بریفنگ میں کہا کہ یہود دشمنی اور مسلم مخالفت میں امریکا سمیت دنیا بھر میں اضافہ دیکھا ہے اور امریکا اس کے بارے میں فکر مند ہے ، امریکا اس تنازع کو جلد از جلد ختم کرنے اور ایک پائیدار حل تلاش کرنے کی کوشش کر رہاہے کیونکہ یہ مسلمانوں، یہودیوں اور مسیحیوں، اسرائیلیوں اور خطے کے دیگر ممالک کے مفاد میں ہے۔ترجمان نے کہا کہ یہ اسرائیل کی سلامتی کے مفادات میں ہے کہ وہ فلسطینی عوام کے ساتھ مفاہمت کے لیے آگے بڑھنے کا راستہ تلاش کرے۔میتھیو ملر کاکہنا تھا کہ بظاہراسرائیل فلسطین تنازع کا دو ریاستی حل مشکل ہے مگر آخر کار یہی آگے بڑھنے کا راستہ ہے اور اسی لیے ہم اس کی کوشش جاری رکھیں گے، اسرائیل فلسطین تنازع کی وجہ سے دنیا بھر میں نفرتیں پھیل رہی ہیں جو تشویش کی بات ہے اور امریکا اس کی مخالفت کرتاہے کیونکہ یہ کسی کے مفاد میں نہیں۔  اسرائیل نے ایران کو دھمکی لگائی ہے کہ اگر تل ابیب پر حملہ کیا گیا تو ایران پر براہ راست حملہ کر دیں گے۔ ایکس پر دھمکی آمیز بیان جاری کرتے ہوئے اسرائیلی وزیر خارجہ کاٹز نے کہا ہے کہ اگر ایران نے اپنی سرزمین سے اسرائیل کو حملوں کا نشانہ بنایا تو اس کا جواب بھی ایران کے اندر حملے کر کے دیا جائے گا۔غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی پر سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کٹر حمایتی اور قدامت پسند امریکی صحافی ٹکر کارلسن بھی پھٹ پڑے۔بیت اللحم میں موجود فلسطینی پادری منتھر آئزک کا انٹرویو کرتے ہوئے ٹکر کارلسن نے رائے دی کہ اگر ہم ایسی غیر ملکی حکومت کی حمایت کرتے ہیں جو گرجا گھروں کو تباہ کر رہی ہے، عیسائیوں کو مار رہی ہے تو ہم راستے سے بھٹک گئے ہیں۔انٹرویو میں فلسطینی پادری نے غزہ میں جاری جنگ کو فلسطینیوں کی نسل کشی قرار دیتے ہوئے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔فلسطین کی اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت کی درخواست پرسلامتی کونسل کا اتفاق نہ ہوسکا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطین نیگزشتہ ہفتے اقوام متحدہ کی رکنیت کی درخواست پرغورکا مطالبہ کیا تھا جس کے بعد اب  اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت کی درخواست پرسلامتی کونسل کا اتفاق نہیں ہوسکا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن