یورپی پارلیمنٹ میں سیاسی پناہ کے قوانین سخت ‘ اصلاحات منظور
لندن +برسلز (نمائندہ خصوصی +نوائے وقت رپورٹ ) یورپی پارلیمنٹ نے امیگریشن اور سیاسی پناہ کے قوانین سخت کرنے کی اصلاحات منظور کر لی ہیں۔یورپی یونین کے اسائلم اینڈ مائیگریشن معاہدے پر 2015 سے مذاکرات جاری تھے۔ اس معاہدے کو نافذ العمل ہونے میں 2 سال لگیں گے۔ معاہدے کا مقصد سیاسی پناہ کی درخواستوں کو زیادہ سے زیادہ 12 ہفتوں میں نمٹانا اور مسترد ہونے والے تارکین وطن کو فوراً ان کے ملک واپس بھیجنا ہے۔ معاہدے کے تحت یورپی یونین میں شامل ممالک پناہ گزینوں کی ذمہ داری مشترکہ طور پر اٹھائیں گے۔برطانوی حکومت نے ملک میں جانے والے افراد کی تعداد کو محدود کرنے کیلئے نئے قواعد لاگو کردیے ہیں۔نئے قواعد کے تحت ہنر مند اور فیملی ویزا پر برطانیہ جانے والوں کیلئے کم از کم تنخواہ کی شرط میں اضافہ کیا گیا ہے۔سکلڈ ورکرز کے برطانوی ویزا کیلئے تنخواہ کی حد 26ہزار 200 سے بڑھا کر 38 ہزار 700 پاونڈ کی گئی ہے تاہم کم از کم تنخواہ کی حد ہیلتھ اینڈ سوشل کیئر اور ٹیچرز وغیرہ پر لاگو نہیں ہوگی۔نئے قواعد کے تحت سوشل کیئر کے شعبے میں کام کرنے والے افراد اب زیر کفالت افراد کو برطانیہ نہیں لا سکیں گے۔برطانوی حکومت کی جانب سے فیملی ویزا کیلئے بھی کم از کم تنخواہ کی حد 18 ہزار600 سے بڑھا کر 29ہزارپاونڈ کی گئی ہے۔فیملی ویزا کیلئے کم از کم تنخواہ کی حد کو 2025 تک پہلے 34 ہزار500 اور پھر 38 ہزار 700 پاونڈ کردیا جائے گا تاہم فیملی ویزا پر مقیم افراد پر ویزا کی تجدید کے وقت نئے قواعد کا اطلاق نہیں ہوگا۔