راوی میں ڈوبنے والے دوسرے شخص کی بھی نعش برآمد‘ 10 پولیس اہلکاروں کے خلاف قتل کا مقدمہ
منڈی فیض آباد + ننکانہ، موڑ کھنڈا (نامہ نگاران) پولیس تھانہ منڈی فیض آباد میں زمیندار اشرف کی تحریری درخواست پر سب انسپکٹر حافظ بابر کانسٹیبل یاسین، کانسٹیبل علی ٹوری ، کانسٹیبل آصف سمیت چھ ملازمین تعینات، تھانہ فیض آبا دکے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ مدعی اشرف نے پولیس رپورٹ میں بتایا کہ میں ٹھٹھہ گجراں مشمولہ خضر آباد میں زمیندارہ کرتا ہوں، گذشتہ دنوں میں اپنے گھر میں موجود تھا کہ شور کی آواز سنی تو باہر نکل کر دیکھا تو حافظ بابر سب انسپکٹر سمیت پولیس ملازمین سول کپڑوں میں آئے اور میرے بیٹے ارشد عرف کالی اور داماد غلام مرتضیٰ جو کہ دریائے راوی کے کنارے کھڑے تھے پر حافظ بابر نے فائرنگ شروع کر دی۔ فائرنگ کے خوف سے ارشد عرف کالی اور غلام مرتضیٰ نے اپنی جانیں بچانے کے لیے دریا میں چھلانگیں لگا دیں۔ مبینہ پولیس اہلکار دونوں پر دریا میں بھی فائرنگ کرتے رہے۔ فائر نگ کی آواز سن کر مقامی افراد موقع پر پہنچ گئے۔ ارشد اور غلام مرتضیٰ دریائے راوی میں ڈوب گئے، ہم نے ان کی لاشیں تلاش کرنا شروع کر دیں۔ ارشد اور غلام مرتضیٰ پولیس ملازمین کے فائرنگ کے خوف کی وجہ سے دریا میں ڈوب کر جاں بحق ہو گئے۔ مقامی پولیس نے اپنے سب انسپکٹر اور ماتحت اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ ادھر مقامی پولیس کے ذرائع نے بتایا ہے کہ نواحی گائوں گنیش پور سے منشیات فروش ریاست کو گرفتار کیا۔ دوران تفتیش ملزم کے انکشاف اور نشاندہی پر پولیس کے سب انسپکٹر حافظ بابر نے ماتحت پولیس اہلکاروں کے ہمراہ ان کو تلاش کرنے کی غرض سے ان کے گائوں پہنچے لیکن ارشد عرف کالی اور غلام مرتضیٰ نے پولیس کو دیکھتے ہی دریا میں چھلانگیں لگا دیں اور ڈوب کر جاں بحق ہو گئے۔ دونوں لاشیں بر آمد کر کے ڈی ایچ کیو ننکانہ پہچا دی گئی ہیں۔