سانحہ نوشکی: جاوید‘ واثق‘ رانا شاہ زیب سمیت 9 آہوں‘ سسکیوں میں سپرد خاک
گوجرانوالہ‘ نوشہرہ ورکاں‘ قلعہ دیدار سنگھ (نمائندہ خصوصی + نمائندہ نوائے وقت) نوشکی بلوچستان میں دہشتگردی کا نشانہ بننے والے تین نوجوانوں کی میتیں گھروں میں پہنچنے پر قیامت برپا ہو گئی۔ غم سے نڈھال ہر آنکھ اشکبار، آہوں و سسکیوں میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ 6 کی نماز جنازہ منڈی بہاؤالدین کے نواحی گاؤں فتح شاہ میں ادا کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب کی ہدایات پر ضلعی انتظامیہ کے افسروں نے تینوں نوجوانوں کی میتیں پنڈی بھٹیاں انٹرچینج پر وصول کیں اور جسد خاکی انکے ورثاء کے حوالے کئے۔ لواحقین کو غشی کے دورے پڑتے رہے، عزیز واقارب اور اہل علاقہ اہل کی بڑی تعداد مقتولین کے گھروں پر موجود تھی۔ بعد ازاں دہشتگردی کا نشانہ بننے والے نواب چوک کے جاوید شہزاد، گکھڑ کے علاقہ چوڑا کے واثق فاروقی اور قلعہ دیدار سنگھ کے نواحی علاقہ نور پور کے رانا شاہزیب کو آہوں و سسکیوں میں انکے مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ اس موقع پر ہر آنکھ اشکبار تھی، نماز جنازہ میں ضلعی افسران، سیاسی و سماجی شخصیات سمیت ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کی کثیر تعداد موجود تھی۔ ڈپٹی کمشنر محمد طارق قریشی نے جاوید شہزاد کی نماز جنازہ میں شرکت کے بعد ان کے ورثاء سے ملاقات کی اور اندوہناک واقعہ میں معصوم نوجوان کے قتل کو انسانیت کا قتل قرار دیتے ہوئے شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ مجرموں کو قانون کے شکنجے میں لانے کیلئے ادارے متحرک ہیں۔ جلد انہیں کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا۔ دہشتگردی کا نشانہ بننے والا جاوید شہزاد پانچ بچوں کا باپ تھا جو ایران زیارت کیلئے تین روز قبل گیا تھا، رانا شاہ زیب چار روز قبل روزگار کے سلسلہ میں گھر سے نکلا ، جو یورپ جانا چاہتا تھا جبکہ واثق روزگار کیلئے گھر سے 28 رمضان المبارک کو روانہ ہوا تھا، مقتول واسق دو بھائی اور تین بہنوں میں سب سے بڑا اور گھر کا واحد کفیل تھا۔ لواحقین نے دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔