• news

وجاہت چھوٹا بھائی‘ سوچا نہیں تھا‘ اقتدار کیلئے اتنا بدل جائے گا: قیصرہ الٰہی

گجرات (نامہ نگار) تحریک انصاف کے رہنما امیدوار پی پی  32و سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی اہلیہ قیصرہ الٰہی نے پرویز الٰہی کی انتخابی مہم کے سلسلہ میں شیخ شہکاز اسلم کی رہائشگاہ پر انتخابی اکٹھ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو غلط فہمی تھی کہ شاید چودھری پرویزالٰہی عمران خان کا ساتھ اتنی مشکلات کے بعد چھوڑ دیں گے لیکن ایک سال سے چودھری پرویزالٰہی عمران خان کے ساتھ کھڑا ہونے کی وجہ سے اتنی صعوبتیں برداشت بھی کر رہے ہیں اور ثابت قدمی کے ساتھ کھڑے بھی ہیں، انکاضمنی الیکشن میں اپنے چاہنے والے ووٹر سپورٹرز کیلئے پیغام ہے کہ میں عمران خان کا ساتھ نہیں چھوڑ رہا‘ انہوں نے کہا کہ حالیہ جنرل الیکشن میں جس طرح گجرات کے لوگوں نے انہیں ووٹوں سے نوازا پرویز الٰہی ہی نہیں بلکہ مونس الٰہی بھی اسے ہمیشہ یاد رکھے گا۔ مونس الٰہی نے واضح طور پر اپنے 8سال کے بچہ کو بھی کہہ دیا ہے کہ گجرات اور کنجاہ کے لوگوں کا احسان ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ قیصرہ الٰہی نے کہا کہ اپنے سے کئی سال چھوٹے بھائی وجاہت حسین کے بارے کبھی سوچا نہیں تھا کہ اس کا رویہ اقتدار کیلئے اس حد تک تبدیل ہو سکتا ہے کہ وہ اپنے بیٹے کو پرویز الٰہی کے سامنے لا کھڑا کر کے اس کے بے حس کردار پر آج بھی یقین نہیں کر پا رہی۔ ضمنی الیکشن میں اپنے بیٹے موسیٰ کی کامیابی کیلئے کنجاہ کے لوگوں کو جس طرح چوہدری وجاہت حسین دکاندار، ووٹروں سپورٹروں کو اٹھا رہا ہے وہ مینڈیٹ چوری کرنے والے شجاعت حسین کے دونوں بیٹوں کو بھی پیچھے چھوڑ گیا۔ ایسے لگ رہا ہے کہ وجاہت حسین بھول گیا ہے کہ وہ کس ماں کی اولاد ہے، ماں ہمیشہ کہا کرتی تھی کہ اس کے تین نہیں چار بیٹے ہیں اور پرویز الٰہی بھی اس کا چوتھا بیٹا ہے۔ کاش ماں کے لاڈلے بیٹے وجاہت حسین کو کوئی یاد کروا دے کہ اگر ماں اس وقت دنیا میں ہوتیں تو اس کا ایسا حشر کرتیںکہ وہ یاد رکھتا لیکن یہ شکر بھی کرتی ہوں کہ ماں یہ دن دیکھنے کیلئے آج زندہ نہیں ہیں بے حس بھائی نے فرعونیت میں ہر چیز پیچھے چھوڑ دی میں اب کنجاہ میں بیٹھی ہوںاگر اس نے پرویز الٰہی کے چاہنے والوں کو رہا نہیں کیا تو پھر غلط فہمی میں نہ رہے میں بھی اسی ماں کی بیٹی ہوں۔ شیخ شہکاز اسلم نے کہا کہ ان شاء اللہ 21 اپریل کے الیکشن میں پرویز الٰہی کو کامیاب کروائیں گے۔ مائوں کو ساتھ دینے اور ووٹوں پر شکریہ ادا کرنے کی ضرورت نہیں بلکہ وہ اپنے بچوں پر دست شفقت رکھ کر دعائیں دیتی ہیں۔ ان شاء اللہ انہی دعائوں کی بدولت ہم کامیابی حاصل کرینگے۔

ای پیپر-دی نیشن