• news

پی ٹی آئی کی فضل الرحمن کو تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی

اسلام آباد (خبر نگار+ اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ) فضل الرحمان نے رہنما پی ٹی آئی اسد قیصر سے ٹیلیفونک رابطہ کیا۔ دونوںرہنماؤں نے ایک دوسرے کو عید کی مبارکباد دی۔ پشین جلسے میں نامناسب نعروں پر افسوس کا اظہارکیا۔ اسد قیصر نے کہا کہ ایسے نعرے دونوں جماعتوں کی قربت میں رکاوٹ بنتے ہیں۔ ترجمان جے یو آئی کے مطابق دونوں رہنماؤں نے ملک کی مجموعی سیاسی ومعاشی صورتحال پر گفتگو کی۔ رہنما پی ٹی آئی کی جانب سے دونوں جماعتوں میں رابطے بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا گیا۔ پہلے بھی رابطے ہوئے، کچھ تحفظات ہیں، پہلے تحفظات دور کرنے کی ضرورت ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دونوں جماعتوں میں مستقل رابطوں کی ضرورت ہے۔ بیرون ملک سے واپسی پر تحفظات کو دور کرنے کے حوالے سے لائحہ عمل بنائیں گے۔ تحریک انصاف نے فضل الرحمان کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرا دی۔ دوسری جانب بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کسی ڈیل پر یقین نہیں رکھتے، بانی پی ٹی آئی نے کہا ہماری کسی ادارے سے لڑائی نہیں، پارلیمنٹ کی سپرمیسی کے لیے لڑتا رہوں گا۔ سپریم کورٹ ہماری پینڈنگ پٹیشنز کو سنے، بانی پی ٹی آئی کی تین کیسز میں ضمانت ضروری ہے، اگر روزانہ کی بنیاد پر سماعت ہو تو بانی پی ٹی آئی اپریل کے مہینے میں ہی رہا ہو جائیں گے۔ عمر ایوب اور میں لاہور جا کر پارٹی کنونشن کریں گے، ضمنی الیکشن کے جلسوں میں شیر افضل مروت بھی جائیں گے، بانی پی ٹی آئی نے پارٹی کو دوبارہ فعال کرنے کی ہدایت دی ہے۔ ڈائیلاگ کا راستہ بند نہیں ہونا چاہئے، کل ہماری ریکوزیشن پر قومی اسمبلی کا اجلاس بلایا گیا، صرف آصفہ بھٹو سے حلف لے کر قوم کے ساڑھے 6 کروڑ ضائع کئے گئے۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا یہ فوج ہماری ہے اور ہماری کسی ادارے سے لڑائی نہیں۔ شیر افضل مروت نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے دوران کمرے میں شیشے لگائے گئے، شیشے کے کمرے میں ایک ایسا بلب لگایا گیا جس سے ریکارڈنگ ہو سکے۔ جیل حکام نے عدالتی احکامات کو جوتے کی نوک پر رکھا، ملاقات کے دوران جیل کا عملہ بھی موجود تھا۔ پہلے ہمارے مینڈیٹ اور پھر مخصوص نشستوں پر ڈاکہ ڈالا گیا، ڈاکہ ڈالنے والے اب کہتے ہیں مفاہمت کریں، ڈاکوؤں سے مفاہمت نہیں ہوتی۔ میں نے بانی پی ٹی آئی سے کوئی گلا شکوہ نہیں کیا، بانی پی ٹی آئی نے پارٹی کارکنان کو تنقید کا جواب نہ دینے پر مجھے سراہا۔ اپریل کے آخر یا مئی کے پہلے ہفتے تک بانی پی ٹی آئی جیل سے باہر ہوں گے۔ عمر ایوب نے کہا ہے کہ انتظامیہ پنجاب میں الیکشن دھاندلی کر رہی ہے، پولیس ہمارے پی پی 36کے امیدوار کو ہراساں کررہی ہے، احمد چٹھہ کو عدالتوں میں جانے نہیں دیا جارہا ہے، سنی اتحاد کونسل کے ٹکٹ پر ہمارے امیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں، پنجاب پولیس نے جو ظلم کیا وہ سب کے سامنے ہے۔ فیض آباد انکوائری رپورٹ کو پبلک کیا جانا چاہیے، فیض آباد رپورٹ کو الماری میں بند کر کے نہیں رکھنا چاہیے، دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہونا چاہیے اور ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچانا چاہیے۔ بانی پی ٹی آئی قومی یکجہتی کی علامت ہیں، دیوار سے نہ لگایا جائے۔ تحریک تحفظ آئین کے نام سے ہمارا 6 پارٹی اتحاد بن چکا ہے۔ سعودی عرب کی پاکستان میں سرمایہ کاری پر کہا کہ سعودی وفد کو ہم خوش آمدید کہتے ہیں۔ پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے والے سب افراد کو خوش آمدید کہیں گے۔ جس ملک میں آپ سرمایہ کاری کے لیے جائیں وہاں آئین و قانون کی بالادستی کو دیکھا جائے۔ فارم 47 کی حکومت نے گورننس کے پرخچے اڑا دئیے۔ جس ملک کے ججز خط لکھیں کہ خفیہ اداروں کی مداخلت ہے وہاں سرمایہ کار آتے ہوئے دس بار سوچتا ہے۔ علاوہ ازیں عمران خان نے بہاولنگر واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن