9 مئی والے جلد منطقی انجام کو پہنچیں گے، تحریک انتشار میں پھوٹ: جلسہ بھی ناکام ہو گیا، وزیر اطلاعات
اسلام آباد (خبر نگار خصوسی ) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ حکومت کی معیشت کو بہتر بنانے کی کوششوں کے ثمرات جلد عوام تک پہنچیں گے، دوست ممالک پاکستان کے ساتھ جس سنجیدگی سے بات کر رہے ہیں وہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کا نیا باب ہے، گندم کے وافرذخائر موجود ہیں، کابینہ نے چاروں صوبائی حکومتوں کو گندم کی پروکیورمنٹ کے ہدف کو بڑھانے کے لئے خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے، بلوچستان میں اپوزیشن جماعتوں کا پہلا جلسہ ناکام رہا، جس طرح تقاریر کی گئیں اس سے لگتا ہے کہ یہ کمپنی چلنے والی نہیں، یہ آپس میں دست و گریباں ہیں، گوہر صاحب کی بات شیر افضل رد کر دیتے ہیں، تحریک انتشار کے اندر آپس میں پھوٹ ہے۔
پی ٹی وی ہیڈ کوارٹرز میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکومت کے آتے ہی معیشت کے حوالے سے مثبت خبریں سامنے آ رہی ہیں، حکومت اور وزیراعظم شہباز شریف کو کچھ ہی عرصہ میں عالمی سطح پر پذیرائی ملی، یہ ہماری خارجہ پالیسی کے اندر ایک نیا باب ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عالمی جریدے، مالیاتی ادارے اور آزاد تجزیہ کاروں کی طرف سے کہا جا رہا ہے کہ حکومت معیشت کی بہتری کے لئے کلیدی کردار ادا کر رہی ہے اور بہت جلد معیشت کے اندر بہتری کے اثرات عام عوام تک پہنچیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا سعودی عرب کا دورہ بہت کامیاب رہا اور اس کے نتیجے میں سعودی وفد نے پاکستان کا دورہ کیا، ہم سعودی وفد کے شکر گذار ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ چند دنوں میں سعودی عرب سے ایک اعلیٰ سطحی وفد بھی پاکستان آئے گا اور معاہدوں پر دستخط میں پیشرفت ہوگی۔ سعودی عرب سے ایک نجی سیکٹر کا وفد بھی پاکستان آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ نجی شعبہ میں سرمایہ کاری معیشت کے لئے بڑا مثبت قدم ہوگا۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم 24 گھنٹے کام کرنے والے لیڈر ہیں،اس کے ثمرات آنا شروع ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سٹاک ایکسچینج آئے دن نیا ریکارڈ قائم کر رہی ہے، بہت جلد عام آدمی تک ریلیف پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ گندم کے وافر ذخائر موجود ہیں، کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ چاروں صوبائی حکومتوں کو خط لکھا جائے کہ گندم کی پروکیورمنٹ کے ہدف کو بڑھایا جائے اور کسان سے زیادہ سے زیادہ گندم لی جائے اور اس کا ریٹ بھی اچھا مقرر کیا جائے تاکہ کسان خوشحال ہو۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی کی طرف سے گندم کی خریداری کے ٹارگٹ بڑھانے اور اس کی اچھی قیمت مقرر کرنے کے حوالے سے خط چاروں صوبوں کو لکھے جائیں گے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے اپوزیشن جماعتوں کے بلوچستان میں جلسہ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں اپوزیشن جماعتوں کا پہلا جلسہ ناکام رہا، جو تقاریر کی گئیں ان سے ایسا لگتا ہے کہ یہ کمپنی چلنے والی نہیں، یہ آپس میں دست و گریباں ہیں، گوہر صاحب کی بات کو شیر افضل رد کر دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انتشار کے اندر آپس میں پھوٹ ہے، یہ اپوزیشن اتحاد کیا بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے پاس کوئی ایجنڈا نہیں ہے، ان کی میں نہ مانوں کی سیاست نہیں چل سکتی، انہیں ان کیسز پر توجہ دینی چاہئے جو ان کے رہنما بھگت رہے ہیں۔ اپوزیشن کی تحریک زور نہیں پکڑ پائے گی۔ صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ فیض آباد دھرنے کے حوالے سے کابینہ میں کوئی بات نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تمام ممالک سے اچھے تعلقات چاہتا ہے۔ 9 مئی کے کیسز کے حوالے سے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ امید ہے قانون میں موجود طریقہ کار کی پیروی کرتے ہوئے 9 مئی کے کیسز جلد اپنے منطقی انجام تک پہنچیں گے۔ ملکی مفاد کو آگے رکھیں اور قیاس آرائیوں سے گریز کریں۔ سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا انحصار عالمی مارکیٹ میں قیمتوں پر ہوتا ہے، مشرق وسطیٰ کی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے عالمی سطح پر تیل کی قیمتیں بڑھی ہیں، اگلے چند ماہ میں بہتری نظر آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری، ایئر پورٹس کی آئوٹ سورسنگ، ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن ہوگی، ان معاملات کا آئی ایم ایف سے کوئی تعلق نہیں، وفاقی وزیر نے کہا کہ آج کابینہ اجلاس میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ پالیسی فریم ورک کی منظوری دی گئی، اس سے نجی شعبہ کو سرکاری محکموں کے ساتھ مل کر پراجیکٹس شروع کرنے میں آسانی ہوگی۔