پاکستان میں مہنگائی کا دباؤ، تجارتی خسارہ کم، شرح تبادلہ مستحکم: وزیر خزانہ
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے واشنگٹن میں جے پی مورگن سیمینار سے خطاب میں کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ توسیعی پروگرام میں شامل ہونے کیلئے پرعزم ہیں۔ مہنگائی کے دباؤ میں کمی آئی، شرح تبادلہ مستحکم ہے۔ تجارتی خسارہ میں کمی ترسیلات زر مضبوط ہیں۔ رواں سال زرعی شعبے نے مضبوط کارکردگی دکھائی۔ واشنگٹن میں ہونے والی ملاقات میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور عالمی بنک کے صدر اجے بنگا نے ٹیکس، توانائی اور نجکاری کے ترجیحی شعبوں میں جاری اصلاحات پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیرخزانہ نے 9 ماہ کے دوران ایس بی اے پروگرام کے تحت پاکستان میں ہونے والی ترقی پر روشنی ڈالی۔ فریقین نے 10 سال کے لیے رولنگ کنٹری فریم ورک پلان کی ضرورت پر اتفاق کیا۔ ورلڈ بنک کے صدر نے پاکستان کے اصلاحات اور ڈیجیٹلائزیشن پروگرام کے لیے مکمل حمایت کی یقین دہانی کروائی۔ وزیر خزانہ نے اجے بنگا کو پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت دی۔ ایشیائی ترقیاتی بنک کے صدر مسانسو گواسکاوا سے ملاقات کی۔ ایشیائی ترقیاتی بنک کے ساتھ پاکستان کی شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزارت خزانہ کے مطابق رعایتی فنانسنگ اور مستقبل کے منصوبوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب جو اس وقت واشنگٹن میں عالمی بنک اور آئی ایم ایف کے مشترکہ اجلاس میں شریک ہیں نے اجلاس کے سائیڈ لائن پر سی ای او ڈی ایف سی مسٹر سکاٹناتن، ورلڈ بنک گروپ کے صدر اجے بنگا، اے ڈی بی کے صدر، عالمی بنک کے سینیئر مینیجنگ ڈائریکٹر ایکسل وان، ترکی کے وزیر خزانہ محمت شمشیک، سے ملاقاتوں کے علاوہ مشرق وسطی، شمالی افریقہ کے وزراء اور گورنرز کے ہمراہ ایم ڈی آئی ایم ایف سے بھی ملاقات کی، جس میں انہوں نے ائی ایم ایف کی ایم ڈی کو ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے کے بارے میں بتانے کے علاوہ یہ کہا کہ حکومت سرکاری تحویل کے کاروباری اداروں کے نجکاری کے لیے پر عزم ہے۔ انہوں نے موسمیاتی تبدیلی سے نپٹنے کے لیے آئی ایم ایف سے مدد کی درخواست بھی کی۔