سستی، کوتائی برداشت نہیں، تیز رفتاری سے کام کرنا ہو گا: شہباز شریف
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی ) وفاقی کابینہ نے گندم کی خریداری کے اہداف مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے واہ چھائونی میں انسٹی ٹیوٹ آف مارڈرن سائنسز کے قیام کے حوالہ سے بل اور سپیشل کورٹ II (انسداد دہشت گردی) کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ 1923 کے تحت رپورٹ ہوئے کیسز سننے کا اختیار دینے کی منظوری دے دی جبکہ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور پاکستان کے تعلقات نئے دور میں داخل ہو چکے ہیں، ہمیں پاکستان کی ترقی کیلئے تیز رفتاری سے کام کرنا ہے، کسی قسم کی سستی اور کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، کسانوں کو ان کی محنت کا معاوضہ پہنچانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے۔ بدھ کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے سعودی وفد کے دورے کو کامیاب بنانے کے حوالے سے وفاقی وزراء ، سیکرٹریز اور دیگر حکام کی تعریف کی اور ان کی کوششوں اور محنت کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے معاشی تعلقات ایک نئے دور میں داخل ہو چکے ہیں ۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں پاکستان کی ترقی کے لئے تیز رفتاری سے کام کرنا ہے ، کسی بھی قسم کی سستی اور کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ وفاقی کابینہ نے وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ و تحقیق کو چاروں صوبوں سے رابطہ کر کے گندم کی خریداری کے اہداف مکمل کرنے کی ہدایت کی ۔ وزیراعظم نے کہا کہ کسانوں کو ان کی محنت کا معاوضہ پہنچانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے۔وفاقی کابینہ نے وزارتِ وفاقی تعلیم و فنی تربیت کی سفارش پر واہ چھاؤنی میں انسٹی ٹیوٹ آف ماڈرن سائنسز کے قیام کے حوالے سے بل کی اصولی منظوری دے دی۔ وزیراعظم نے نئی یونیورسٹیز اور اعلیٰ تعلیمی اداروں کے قیام کے طریقہ کار کو مزید بہتر بنانے کے حوالے سے ایک کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت دی جس کی سربراہی وزیر وفاقی تعلیم و فنی تربیت کریں گے جبکہ وزیر پٹرولیم ، وزیر مملکت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور اٹارنی جنرل کمیٹی کے ممبران ہوں گے۔وفاقی کابینہ نے وزارت خارجہ کی سفارش پر سابق سفیر منظور احمد چوہدری کو اْن کی خدمات کے اعتراف میں ’’حکومت کوٹ ڈی وائیر کمانڈیور ڈی آرڈر نیشنل ‘‘ایوارڈ وصول کرنے کی اجازت دے دی۔ وفاقی کابینہ نے وزارت قانون و انصاف کی سفارش پر احتساب عدالت - VIII کراچی کو اسپیشل کورٹ (کسٹمز، ٹیکسیشن اور انسداد اسمگلنگ- II)، احتساب عدالت -III حیدر آباد کو بینکنگ کورٹ میر پور خاص، احتساب عدالت -III سکھر کو بینکنگ کورٹ گھوٹکی، احتساب عدالت -IV سکھر کو بینکنگ کورٹ شہید بینظیر آباد میں تبدیل کرنے کی منظوری دے دی۔وفاقی کابینہ نے وزارتِ سمندر پار پاکستانیز و ترقی انسانی وسائل کی سفارش پر وزارت لیبر، حکومت قطر اور وزارت سمندر پار پاکستانیز و ترقی انسانی وسائل کے درمیان لیبر ریلیشنز، لیبر انسپکشنز، پیشہ وارانہ تحفظ اور صحت کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کرنے کی منظوری دے دی۔ وفاقی کابینہ نے وزارتِ منصوبہ بندی اور خصوصی اقدامات کی سفارش پر فیڈرل پبلک پرائیویٹ پالیسی آف پاکستان 28۔2023 کی منظوری دے دی۔ اس حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے معیشت کا پہیہ تیز کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے تمام وزارتوں کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے حولے سے اپنی اپنی تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کی۔وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 4 اپریل 2024 کو منعقد ہونے والے اجلاسوں میں کئے گئے فیصلوں کی توثیق کردی۔
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی ) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان چین کے ساتھ دوستانہ تعلقات اور معاشی اشتراک کو مزید فروغ دینے کا خواہاں ہے، پاکستان میں کام کرنے والے چینی مہمانوں کی سکیورٹی کے معاملے میں کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، چینی کمپنیاں ملک میں درآمد شدہ کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹس کو مقامی کوئلے پر منتقل کرنے اور کوئلے کی کان کنی کے منصوبوں میں مزید سرمایہ کاری کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چیئرمین شنگھائی الیکٹرک گروپ’’ وو لی‘‘ کی سربراہی میں وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جس نے بدھ کو یہاں ان سے ملاقات کی۔ ملاقات میں تھر کول بلاک ’ون‘ پاور جنریشن کمپنی کے چیئرمین اور چیف ایگزیکٹو آفیسر مینگ ڈونگہائی ، وفاقی وزراء اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران شریک تھے۔ ملاقات میں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان کے چین کے ساتھ دوستانہ تعلقات اور معاشی اشتراک کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ منصوبوں کو مزید وسعت دینے کے لئے حکومت پاکستان چینی سرمایہ کاروں کو تمام تر سہولیات فراہم کرے گی۔ علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے بدھ کو یہاں ان سے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے بلوچستان میں حالیہ بارشوں سے ہونے والے نقصانات پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بارشوں سے متاثرہ افراد کی بحالی کے لئے وفاقی حکومت صوبائی حکومت کے ساتھ کھڑی ہے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی و خوشحالی حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت بلوچستان میں تعلیم کے فروغ کے لئے صوبائی حکومت کی ہر ممکن مدد کرے گی، دانش سکول کا دائرہ کار بلوچستان تک بڑھایا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی باصلاحیت افرادی قوت کو یکساں ترقی اور روزگار کے مواقع فراہم کریں گے ، بلوچستان کے معدنی وسائل سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ صوبہ ترقی کرے، اس حوالے سے وفاقی حکومت ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے ۔