• news

نوازشریف نے کہا ہمسایوں سے لڑائی نہیں کرنی، دوستی کے دروازے کھولیں: مریم نواز

 لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیر اعلیٰ  مریم نواز شریف نے گوردوارہ دربار صاحب کرتار پور میں ویساکھی اور خالصہ جنم دن کی تقریب سے پنجابی زبان میں خطاب کیا۔ مریم نوازشریف نے کرتارپور سے لاہور سیالکوٹ موٹر وے تک لنک روڈ کی تعمیر ومرمت کے پراجیکٹ کابھی اعلان کیا۔ مریم نوازشریف نے درشن ڈیوڑی میں تقریب سے خطاب  میںکہا کہ پنجاب کا یہ اعزاز ہے کہ انہوں نے اپنی دھی رانی کو وزیراعلیٰ بنا کر مان بڑھایا۔ انڈین اور پاکستانی پنجاب کی تاریخ میں پہلی خاتون وزیراعلیٰ منتخب کرنے پر دنیا بھر کے پنجابیوں کو سلام پیش کرتی ہوں۔ پنجاب کی یہ بیٹی خدمت کر کے پنجاب کے ہر باپ اور ہر بھائی کی پگ کا شملہ اونچا رکھے گی۔ سکھ زائرین کی سہولت، خدمت اور حفاظت ہمارا فرض ہے جسے ہر قیمت پر نبھائیں گے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کا حلف لینے کے بعد منصوبہ بنایا کہ کچھ ایسا کر سکیں کہ سکھ برادری کیلئے آسانی ہو۔ سکھ مقدس مقامات اور علاقوں کی ڈویلپمنٹ کے ساتھ یہاں اچھے ہوٹل تعمیر کریں گے۔ ٹرانسپورٹ اور سکیورٹی کی بہتریں سروسز مہیا کی جائیں گی۔ پنجاب کی دھرتی کے دروازے پوری دنیا کے سکھوں کیلئے کھلے ہیں۔  میں پاکستانی ہوں اور ٹھیٹھ پنجابی ہوں۔ پنجاب کے لوگ خوش ہونا جانتے ہیں اورخوشیاں منانی آتی ہیں۔ ہم پنجاب میں بستے ہیں، پنجاب ہمارے دل میں بستا ہے۔ وزیراعلی مریم نواز شریف نے سکھ برادری کو پیغام دیتے ہوئے بتایا کہ نوازشریف نے کہا کہ ہمسائیوں سے لڑائی نہیں کرنی۔ دوستی کے دروازے کھولیں، دلوں کے دروازے کھولیں، ان کے لئے راستے کھولیں۔ نواز شریف نے خصوصی طور پر سکھ برادری کو مبارکباد کا پیغام بھیجا اور کہا کہ میرے سکھ بھائی سرحد پار دوربین سے اپنے مقدس مقامات دیکھتے ہیں، ان کے لئے راستے کھولو۔ نوازشریف نے 2013ء میں پہلے سکھ کو ایم پی اے بنا کر اس کرتار پور راہداری کی بنیاد رکھی۔ رمیش سنگھ اروڑہ پاکستان کے پہلے سکھ وزیر ہیں۔ سکھ برادری 15 ہزار ہو یا 25 ہزار، یہ ہمارے سر آنکھوں پر ہیں۔ سب سے پہلے پاکستانی ہوں پھر ٹھیٹھ پنجابی ہوں۔ ہر پنجابی کی طرح پنجاب میرے دل میں بستا ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ آپ کے مطالبے پر یہاں سڑک کی فوری تعمیر کا آرڈر دے کر آئی ہوں۔ انڈیا میں امرتسر، جاتی امرا میں میرے دادا پیدا ہوئے۔ انڈیا سے جب کوئی ان کے گھر کی مٹی لے کر آیا تو اپنے دادا کی قبر پر ڈالی۔ مجھے وزیراعلیٰ بننے پر انڈین پنجاب سے بھی مبارکبادیں موصول ہوئیں۔ درانتی سے گندم کی سنہری فصل کی کٹائی سے ویساکھی کا باقاعدہ آغاز کر کے یہاں آئی ہوں۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ اس کھیت میں فصل کی کٹائی کا اعزاز حاصل ہوا جہاں گرونانک سنگھ گندم کاشت کرتے تھے۔ گرونانک  خود کٹائی کرتے تھے، آٹا گوندھ کر روٹیاں پکاتے اور مہمانوں کو پیش کرتے۔ یہ گندم اب گورو گھر کے لنگر میں مہمانوں کی سیوا کے لئے استعمال میں لائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری طور پر پہلی مرتبہ بیساکھی کا تہوار منا رہے ہیں۔  ہم پنجاب میں اور پنجاب ہمارے دل میں بستا ہے۔ ایسٹر، ہولی، رمضان المبارک، عید اور اب خالصہ جنم دن اور ویساکھی کے تہوار چند ہفتوں کے فرق سے منائے جارہے ہیں۔ یہ میرا پنجاب ہے، یہاں ویساکھی، ایسٹر، کرسمس، ہولی اور عید کی خوشیاں سب اکٹھے مل کر مناتے ہیں۔ یہ بابرکت ایام سب کیلئے خوشی کا پیغام لائے ہیں۔ نام جپنا، حلال کمانا اور کھانا، خیرات کرنا جیسی قدریں اسلام اور سکھ ازم میں مشترک ہیں۔ دل کرتا ہے انڈین پنجاب کی طرح پاکستان کے پنجابی بھی فخر کے ساتھ پنجابی زبان دل کھول کر بولیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر توں آن والے سکھ بہناں تے بھراواں نوں جی آیاں نوں …… تہاڈا آنا سر متھے تے۔ سکھ بھراواں تے بہناں نوں خالصہ جنم دن دی مبارکباد، ہور ویساکھی دی وی ڈھیر ودھائیاں۔شکر گڑھ سے نمائندے کے مطابق وزیراعلیٰ   امرتسر کی ضعیف خاتون یاتری سے گلے ملیں۔ مریم نواز شریف نے کرتار پور میں اپنے ہاتھوں سے گندم کاٹی۔ لنگر خانے میں یاتریوں کے ساتھ کھانا کھایا۔کرتار پور کمپلیکس زیرو پوائنٹ اور کھیتی صاحب بھی گئیں۔ مریم نواز شریف کو سکھ رہنماؤں نے تحائف پیش کئے۔ مریم نواز شریف نے سرکاری گاڑی کی ٹکر سے نوجوان کی ہلاکت کا نوٹس لے لیا۔ ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی۔ انہوں نے سکھ رہنماؤں اور یاتریوں کے ہمراہ تقریب میں شرکت کی۔  کرتارپور راہداری اور  زیرو لائن  کا دورہ کیا۔ کھیتی صاحب میں وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے سنہری درانتی سے گندم کے سنہرے خوشہ کاٹ کر بیساکھی کا باضابطہ آغاز کیا۔ مریم نواز شریف نے پاک درشنی ڈیوڑھی کا دورہ کیا۔ درشن ڈیوڑھی آمد پر سکھ زائرین نے وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کا پرتپاک استقبال کیا۔ سکھ خواتین نے ہاتھ جوڑ کر وزیر اعلی مریم نواز شریف کو گرمجوشی سے سلام کیا۔ وزیر اعلیٰ  کو فیسلیٹیشن سنٹر کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے سروور (مقدس تالاب) اور سمادھی (پریئرہال) کا بھی دورہ کیا۔ سکھ نوجوانوں نے روایتی گتکے کا مظاہرہ بھی کیا۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے گورو گھر حاضری دی اور سنگت کے درشن کئے۔ دلی گوروبند کمیٹی کے سربراہ ریمندر سنگھ بمراہ نے وزیر اعلی مریم نواز کو سروپا (شال) پہنایا۔ دلجیت سنگھ سرناں نے وزیر اعلی مریم نواز شریف کو کرپان اور دیگر تحائف پیش کئے۔ سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کو بھی سروپا پہنایا گیا اور تحائف دئیے گئے۔ سمادھی میں گرانتھی سربراہ نے دعا سے تقریب کا آغاز کیا۔ صوبائی وزیر مذہبی امور رمیش سنگھ اروڑہ نے وزیر اعلیٰ کا خیر مقدم کیا۔ بھارت سے آنے والے سکھوں کے جتھہ لیڈر نے وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کا شکریہ ادا کیا۔ بھارتی سکھ جتھہ لیڈر نے وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کے اقدامات اور انتظامات کو سراہتے ہوئے کہا پنجاب کی بیٹی کا وزیر اعلیٰ بننا ہم سب کا مان ہے۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے سکھ وفد کو جی آیاں نوں کہا۔ انہوں نے مقدس کنویں کا بھی معائنہ کیا۔ سکھ آرٹ گیلری بھی دیکھی۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے سکھ لنگر ہال میں یاتریوں کے ساتھ بیٹھ کرکھانا کھایا۔ ان کی ابلے چاول، کڑھی پکوڑے، مونگ کی دال، گڑ والے چاول، روٹی اچار سے تواضع کی گئی۔ وزیر اعلی نے کھانے کے معیار کو سراہا۔ انہوں نے لنگر ہال میں موجود زائرین سے بات چیت بھی کی۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے سکھ زائرین کو پنجاب میں سیاحت کی دعوت دی۔ مریم نواز کے ساتھ  سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب، صوبائی وزراء ، رمیش سنگھ اروڑہ، بلال اکبر، سید عاشق حسین کرمانی، ایم این اے انوار الحق، ایم پی اے وسیم بٹ، رانا منان، سیکرٹری سیاحت اور دیگر حکام موجود تھے۔مریم نواز شریف سے روس کے سفیر البرٹ خوریف (Albert Khorev) نے ملاقات کی۔ ملاقات میں زراعت، ٹیکنالوجی، تجارت اور دیگر باہمی دلچسپی کے امور اور خطے کی مجموعی صورتحال پر بات چیت بھی کی گئی۔ روس کے سفیر البرٹ خوریف نے مریم نواز شریف کو پہلی خاتون وزیر اعلیٰ منتخب ہونے پر مبارک باد دی۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا کہ روس پاکستان کے تعلقات کو مزید تقویت دینے کے لیے باہمی تجارت کو مزید بڑھانا چاہتے ہیں۔ 

ای پیپر-دی نیشن