• news

رفح پر بمباری، 11 شہید: خود مختار فلسطینی ریاست قائم ہونی چاہئے، گوتریس

غزہ (نوائے وقت رپورٹ) اسرائیلی فوج نے رفح میں ایک عمارت کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں 11 افراد شہید اور درجن سے زائد زخمی ہو گئے۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ اْس نے رفح میں حماس کے جنگجوئوں کے خفیہ ٹھکانے کو نشانہ بنایا ہے۔ اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے جرمن اور برطانوی وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات میں کہا کہ اسرائیل ہر وہ اقدام کرے گا جو اسے اپنے دفاع کے لیے ٹھیک لگے گا۔ دوسری طرف برطانیہ اور امریکہ میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ برطانیہ میں سیکڑوں مظاہرین نے اپنی حکومت سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت کے خلاف احتجاج کیا۔ مظاہرین نے لندن میں پارلیمنٹ سکوائر کے باہر ریلی نکالی۔ مطالبہ کیا کہ برطانوی حکومت اسرائیل کی حمایت بند کرے اور غزہ میں جنگ بندی کے لیے دبائو بڑھائے۔ جبکہ امریکی ریاست نیویارک میں جان جے کالج کے طلباء نے اسرائیل کے خلاف احتجاجی مارچ کیا۔ احتجاجی طلباء نے غزہ جنگ فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ علاوہ ازیں عالمی عدالت انصاف سے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کا خدشہ ہے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی قیادت پر غزہ میں بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کا الزام ہے جبکہ سلامتی کونسل میں اسرائیل کے مندوب نے خطاب کرتے کہا ہے کہ اب تک حماس، حملوں کی مذمت نہیں کی لیکن سلامتی کونسل فلسطین کی مکمل رکنیت کیلئے تیار ہے۔ دہشتگردوں کیلئے اس اجلاس کے انعقاد سے بڑا کوئی انعام نہیں، اگر فلسطین کو مکمل رکنیت دی تو سلامتی کونسل دہشت گرد کونسل میں تبدیلی ہو جائے گا۔ آئندہ کوئی بھی امن و مذاکرات ناممکن ہو جائیں گے۔ دوسری طرف اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیوگوتریس نے بیان میں کہا ہے کہ غزہ پٹی پر مشتمل خود مختار فلسطینی ریاست کا قیام ہونا چاہئے۔ غزہ پٹی میں جاری جنگ انسانیت کیلئے جہنم سے کم نہیں، مشرق وسطیٰ کا خطہ تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے اور مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی کو روکنا ناگزیر ہو گیا ہے۔ جنگ بندی مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کم کرنے کیلئے مدد گار ثابت ہو گی۔ بحیرہ احمر میں حملے اور تجارتی نقل و حرکت  کیلئے خطرات بین الاقوامی تنازع کو ختم دے سکتا ہے۔ کشیدگی میں کمی کی کوششوں میں جنوب لبنان کی صورتحال کو بھی شامل کرنا ہوگا۔ اسرائیل اور عالمی برادری کو فلسطینی ریاست کے قیام کیلئے فضا ہموار  کرنا ہو گی۔ گزشتہ سال یہودی آباد کاروں کی جانب سے فلسطینیوں پر ریکارڈ حملے کئے گئے۔ غزہ پٹی میں امدادی سامان پہنچانے کیلئے اسرائیل نے اقوام متحدہ کی چالیس درخواستیں مسترد کیں اور اسرائیل کی سخت پابندیاں  متاثرین تک امدادی سامان پہنچانے میں حائل ہو رہی ہیں۔ چودہ ہزار کے قریب معصوم بچے شہید ہوئے۔ امدادی کارکنوں کو چن چن کر قتل کیا گیا، جن کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔

ای پیپر-دی نیشن