بارش سیلاب، بلوچستان میں پل ٹوٹ گئے، گاڑی بہنے سے 5 افراد جاں بحق، گوادر، مکران، کراچی رابطہ منقطع
پشاور+ کوئٹہ (بیورو رپورٹ+ نوائے وقت رپورٹ) بلوچستان کے مختلف شہروں میں ہونے والی طوفانی بارشوں کے باعث ندی نالے بپھر گئے جبکہ گوادر اور مکران کا کراچی سے رابطہ منقطع ہوگیا۔ سیلابی صورتحال کے باعث فصلوں اور باغات کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق سیلاب کے باعث مکران کوسٹل ہائی وے پر بسول ندی کا پل ٹوٹ گیا جس کے باعث ہائی وے 2 مقامات سے بند ہوگئی۔ گوادر اور مکران کا کراچی سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔ اورماڑہ کے دیہی علاقوں میں بھی سیلابی صورتحال ہے۔ قلات، مستونگ، نوشکی اور ژوب میں بھی نشیبی علاقے ڈوب گئے۔ ضلع چمن میں طوفانی بارش اور سیلاب میں مضافاتی علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع ہو گیا۔ ڈپٹی کمشنر کے مطابق بارشوں اور سیلابی ریلوں کے باعث تعلیمی اداروں میں تعطیل کا اعلان کر دیا گیا۔ لیویز حکام کے مطابق پشین تالاب کے علاقے میں گاڑی ریلے میں بہنے سے پانچ افراد جاں بحق ہو گئے۔ جاں بحق افراد میں تین خواتین اور دو بچے شامل ہیں۔ ایک بچہ ریلے میں بہہ گیا جس کی تلاش جاری ہے۔ ڈرائیور کو بچا لیا گیا۔ طورپل، محمود آباد، یوغرہ اور پشین تالاب کے علاقوں میں سیلابی صورتحال سے اڈا کہول، مکئی ٹھیکیدار، محمد حسن، زمان آباد میں سیلاب سے کئی گھر ڈوب گئے۔ خیبرپختونخوا کے 9اضلاع میں گلیشیئرز پھٹنے کے خدشات کے پیش نظر الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔ چترال میں پھنسے ہوئے ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کو خصوصی چارٹرڈ طیارہ کے ذریعے اسلام آباد منتقل کردیا گیا ہے۔ نو اضلاع میں گلیشیئرز پھٹنے کے خدشات کے پیش نظر شہریوں کو بھی حفاظتی اقدامات کے تحت نقل مکانی کی ہدایات کی گئی ہے۔ چترال اپر، سوات، دیر لوئر، کوہستان لوئر، کرم، چترال لوئر، دیر اپر، کوہستان اپر، اور مانسہرہ میں گلیشیرز پھٹنے کے پیش نظر حفاظتی اقدامات شروع کردیئے ہیں۔ جاری کردہ الرٹ کے بعد ان نو اضلاع کے شہریوں میں شدید ترین خوف وہراس پھیل گیا ہے۔ پشاور، نوشہرہ، چارسدہ میں بارشیں شروع ہونے کے باعث سیلابی صورتحال کے باعث الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ شہر کے مختلف مقامات پر نالوں میں آنے والی طغیانی کے باعث نزدیکی رہائشی آبادی بدستور متاثر ہوکر رہ چکی ہے۔ جبکہ جمعرات کے روز سے پشاور سمیت صوبے بھر کے میدانی علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوگیا ہے۔ خیبرپختونخوا میں حالیہ بارشوں کے دوران لینڈ سلائیڈنگ اور دیگر مختلف حادثات میں جاں بحق افراد کی تعداد 33 ہوگئی جبکہ 46 افراد زخمی بھی ہوئے۔ پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے ) نے 12 متاثرہ اضلاع کی انتظامیہ کو جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کی مالی امداد کے طور پر 5 کروڑ روپے جبکہ 29 مارچ سے اب تک مختلف اضلاع کی انتظامیہ کو ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے 8 کروڑ 10 لاکھ روپے جاری کردیئے گئے ہیں۔ پروانشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی دارالحکومت سمیت پنجاب میں بادل برسانے والا سسٹم داخل ہوگیا جس کی وجہ سے 21اپریل تک بارشوں اور ژالہ باری کا امکان ہے۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق راولپنڈی، گوجرانوالا، لاہور، فیصل آباد، سرگودھا، ڈی جی خان، ملتان، ساہیوال اور بہاولپور ڈویژن میں بارش ہو گی۔ ڈی جی خان ، کوہ سلیمان کے ندی نالوں میں طغیانی کے امکانات ہیں۔ مری اور گلیات میں بارش کے باعث لینڈ سلائیڈنگ ہو سکتی ہے۔ بالائی پنجاب کے اضلاع میں ژالہ باری کے بھی امکانات ہیں۔