فارم 47 سے مسلط حکومت کیخلاف بڑی تحریک چلائیں گے: حافظ نعیم
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے منصب امارت کا حلف اٹھانے کے بعد منصورہ میں کارکنوں کی بڑی تعداد سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ جماعت اسلامی فارم 47 اور جعلی جمہوری عمل سے مسلط کی گئی حکومت کے خلاف بڑی تحریک برپا کرے گی، کارکن تیاری کریں، جو پارٹیاں سمجھتی ہیں الیکشن میں عوامی مینڈیٹ پر شب خون مارا گیا اور ہماری تحریک میں شامل ہونا چاہیں، ہمارے ساتھ آ جائیں۔ 76برسوں میں پاکستان کو کمزور کیا گیا، ملک کا نظام چلانے والے اپنی غلطی تسلیم کریں، آئین کو پامال کرنے والے چند لوگ اپنے تجزیہ یا خواہش کی بنیاد پر ملک ٹھیک نہیں کر سکتے، فوج ہماری ہے، اسٹیبلشمنٹ عوام کے ساتھ کھڑی ہو۔ کشمیر و فلسطین کے لیے آواز اٹھاتے رہیں گے، کشمیریوں کے خون پر بھارت سے تجارت نہیں ہو سکتی، بھارت کو خطے کا چوکیدار بنانے کی امریکی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے، چین دوست ملک ہے، بتایا جائے سی پیک پر کام کیوں نہیں ہو رہا؟۔ پاکستان ہمارے لیے مسجد کی طرح ہے، اس کی حفاظت کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ حلقہ بندیوں کی سیاست کو خیرباد کہتے ہیں، پورا ملک ہمارا حلقہ ہے۔ تقریب حلف برداری میں امیر العظیم نے اعلان کیا کہ جماعت اسلامی لاہور میں امریکی قونصلیٹ کے سامنے بھی ہفتہ 20اپریل کو لبیک یا اقصیٰ مارچ کا انعقاد کرے گی جس کی قیادت حافظ نعیم الرحمن کریں گے۔ سراج الحق نے بھی خطاب کیا۔ امیر جماعت نے اسلامی سراج الحق کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی ان سے رہنمائی لیتی رہے گی، جماعت کے فیصلے مشاورت سے ہوں گے۔ ’’بنو قابل پروگرام‘‘ کے ذریعے آئندہ چند برسوں میں دس لاکھ بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کریں گے۔ جماعت اسلامی نوجوانوں پر خصوصی توجہ مرکوز کرے گی جو ملک کا مستقبل ہیں، خواتین کے حقوق اور انہیں وراثت میں حصہ دلوانے کے لیے جدوجہد کریں گے۔ ملک میں وسائل کی کمی نہیں، مایوسیاں پھیلانے والے عوام اور ملک کے دشمن ہیں، توانائی بحران کے خاتمہ کے لیے ایران پاکستان گیس پائپ لائن حل تھا لیکن اسے امریکی پریشر پر روکا گیا، آئی پی پیز کی 9ہزار میگا واٹ مہنگی بجلی کا بوجھ عوام برداشت کر رہے ہیں، چار فیصد لوگوں کے قبضے میں ملک کی 40فیصد زمین ہے، چھوٹے کسانوں کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے، آئی ایم ایف کو یہ ناانصافیاں نظر نہیں آ رہیں۔ پنجابی، سرائیکی، اردو بولنے والے، سندھی، پشتون سب جماعت اسلامی کا حصہ ہیں، اگر ایک پر ظلم ہوتا ہے تو دوسرا اس کے خلاف آواز بلند کرے، ہم عصبیت پسند نہیں، ہم توڑنے نہیں جوڑنے والے ہیں۔ جماعت اسلامی کی کسی سے لڑائی ہے نہ تصادم، ملک میں آئین اور قانون کی بالادستی اور جمہوریت کی مضبوطی کے لیے سب کے ساتھ اصولوں کی بنیاد پر بات کریں گے۔ جماعت اسلامی سہارا دینے والوں اور لینے والوں کو ایکسپوز کرے گی، کسی کو جماعت اسلامی کا کندھا استعمال کرنے کی اجازت دیں گے نہ کسی کا کندھا استعمال کریں گے۔ سابق امیر سراج الحق نے کہا کہ تمام پاکستانیوں کو دعوت دیتاہوں کہ وہ ملک میں اللہ کے نظام کے لیے جدوجہد کریں اور جماعت اسلامی کے ساتھ مل جائیں۔