ججوں کی تعیناتی سے پہلے ہائیکورٹ رولز میں ترامیم ضروری: چیف جسٹس
لاہور (خبرنگار) چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس میں ججوں کی خالی آسامیاں پرکرنا ترجیح ہے اور خواہش ہے کہ سپریم کورٹ بھی مکمل ہوجائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور رجسٹری میں سپریم کورٹ بار سے خطاب میںکیا۔ انہوں نے کہا کہ ججوں کی تعیناتیوں سے پہلے ہائیکورٹس رولز میں ترامیم ضروری ہے، ان ترامیم کیلئے جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی گئی ہے، ہائیکورٹس کے چیف جسٹس صاحبان سے گزارش ہے آہستہ آہستہ ہائیکورٹس میں ججوں کی تعداد مکمل کریں، ججوں کی تعیناتیاں موجودہ طریقہ کار سے کریں یا نئے رولز کے مطابق اس پر فریقین سے بات کریں گے، ہر رجسٹری میں ایک ہفتہ گزارنے کا فیصلہ کیا ہے، ٹیکنالوجی نے سپریم کورٹ کی رجسٹریوں کا معاملہ محدود کردیا ہے، کوئی بھی بینچ ایک ہفتے سے کم کا نہیں ہونا چاہئے ، دیکھنا یہ ہے ویڈیو لنک رکھیں یا رجسٹری یا دونوں کو ساتھ لیکر چلیں، بار اور بنچ مختلف نہیں ایک ہے، ہمیشہ بار کے منتخب نمائندوں کی ترجیح دی، رجسٹری پر بنچ بنانے کے عمل کا لاہور سے آغاز کردیا، اگلے مرحلے میں دوسری رجسٹریوں میں جائیں گے۔ صدر سپریم کورٹ بار شہزاد شوکت کی جانب سے چیف جسٹس کے اعزاز میں ہائی ٹی کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس شاہد وحید، جسٹس امین الدین قاضی، سیکرٹری سپریم کورٹ بار سید علی عمران جعفری، چوہدری نصیر کمبوہ، طاہر نصراللہ وڑائچ، راشد لودھی، پیر مسعود چشتی، صفدر تارڑ، سینئر وکلاء صفدر شاہین پیرزادہ، صائم علی سمیت دیگر وکلاء بھی موجود تھے۔