• news

اسرائیل نے ایرانی جوہری تنصیبات کے قریب فوجی اڈے پر میزائل حملہ کر دیا، امریکی حکام: تہران کی تردید

تہران، نیویارک (نوائے وقت رپورٹ) امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل نے ایران کے صوبے اصفہان کے ہوائی اڈے  پر  میزائل حملہ کیا،  زور دار دھماکے کی آوازیں سنی گئیں، جس کے بعد ایران نے اصفہان سمیت کئی شہروں کے لیے پروازیں معطل کر دیں جوکئی گھنٹے بعد بحال ہوئیں۔ غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ  اسرائیل کی جانب سے ایران کے صوبے اصفہان میں ہوائی اڈے کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ شام اور عراق میں بھی اسرائیل کے فضائی حملوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، حملے کے بعد دھماکوں کی آوازیں بھی سنی گئی ہیں۔ ایرانی میڈیا نے دھماکوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اصفہان ایئرپورٹ کے نزدیک دھماکے کی آواز سنی گئی۔ اسرائیل کے فضائی حملوں کے بعد ایران میں تہران، شیراز اور اصفہان کے ایئرپورٹس کو بند کر دیا گیا، ایئرپورٹس کی بندش کے بعد ہر قسم کی پروازیں معطل ہو گئی ہیں۔ ایرانی میڈیا کے مطابق اصفہان کے ہوائی اڈے پر دھماکے کے بعد ایران نے متعدد شہروں میں ائیرڈیفنس سسٹم فعال کر دیا تاہم حملے کے بعد ابھی تک کسی قسم کے نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئیں۔ جبکہ ایران نے میزائل حملے کی تردید کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس نے تمام ڈرونز مار گرائے ہیں اور کوئی جانی و مالی نقصان نہیں ہوا۔ تین ایرانی حکام نے نیویارک ٹائمز سے گفتگو میں تصدیق کی کہ یہ حملے ایران کے جوہری تنصیبات کا مرکز کہلائے جانے والے شہر اصفہان کے قریب آرمی ایئر بیس کے قریب کیے گئے۔ اس علاقے میں 3 دھماکوں کی آوازیں سنی گئی تھیں۔’این بی سی‘ نیوز نے ایک نامعلوم باخبر ذریعے کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیل نے امریکا کو ایران پر حملے کی پیشگی اطلاع دے دی تھی لیکن ذرائع نے تصدیق کی کہ امریکا نے اس حملے میں حصہ نہیں لیا۔ امریکی حکام کی تصدیق کے باوجود اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملے پر تاحال کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا۔ ایک ایرانی اہلکار نے غیر ملکی نیوز ایجنسی کو بتایا کہ اصفہان میں سنے گئے دھماکے ایرانی فضائی دفاعی نظام کے فعال ہونے کا نتیجہ تھا جس نے ڈرونز کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔ سرکاری ایرانی خبر رساں ایجنسی ’ارنا‘ نے اطلاع دی ہے کہ دھماکوں کی شدت کہیں زیادہ تھی لیکن اس کے باوجود کوئی بڑا نقصان نہیں ہوا۔ امریکی حکام نے دعویٰ کیا اسرائیلی میزائل اصفہان کے فوجی اڈے پر لگے، حملہ محدود تھا۔ ایرانی حکام نے تردید کی ہے۔ ترجمان ایرانی سائبر سپیس سینٹر نے کہا اسرائیلی حملے کی اطلاع نہیں۔ فضا میں تین ڈرون تباہ کر دیئے ہیں۔ ادھر عالمی جوہری ایجنسی نے فریقین سے تحمل کی اپیل کرتے کہا ایٹمی تنصیبات کو کبھی بھی فوجی تنازعات میں نشانہ نہیں بنانا چاہئے۔  تاہم ایران کے سرکاری ٹی وی کے مطابق ایرانی فوج کے ایک سینئر کمانڈر سیووش میہندوست نے کہا کہ رات بھر ہونے والے حملے میں کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔ اصفہان میں جو زوردار آواز سنی گئی وہ مشکوک اشیاء پر فضائی دفاعی فائرنگ کی وجہ سے تھی۔ ایران کے مقامی میڈیا نے کہا کہ اصفہانی دھماکوں کی آوازیں سننے کے بعد شہر میں جوہری تنصیبات مکمل طور پر محفوظ ہیں۔ ایرانی میڈیاکے مطابق ڈورن گرانے کے بعد صورتحال کنٹرول میں ہے۔ پروازیں بحال کر دی گئیں۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا اسرائیلی حملوں میں امریکہ کا کوئی کردار نہیں۔ اسرائیل کے ایران پر میزائل حملے پر عالمی رہنماؤں نے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کم کرنے پر زور دیا۔ صدر یورپی یونین نے کہا کہ ایران، اسرائیل اور اتحادی مزید کشیدگی سے گریز کریں۔ برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں نمایاں اضافہ کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔ فرانسیسی نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ چین نے کہا کہ کشیدگی میں اضافے کے ہر اقدام کی مخالفت کرتے ہیں۔ روس نے فریقین سے تحمل کا مظاہرہ کرنے پر زور دیا۔ ترکیہ نے فریقین سے خطے کے وسیع تر تنازعات کا باعث  بننے والے اقدامات سے باز رہنے کا مطالبہ کیا۔ بین الاقوامی  برادری کی ترجیح غزہ میں قتل عام روکنا ہے۔ عمانی ترجمان وزارت خارجہ نے اسرائیلی حملے کی مذمت کی۔ مصری وزارت خارجہ نے کہا اسرائیل، ایران کشیدگی میں اضافہ پر تشویش ہے۔ جی 7 ممالک کے اعلامیہ میں کہا گیا ایران اور اس کی حمایت یافتہ قوتیں حملے فوری طور پر روکیں۔ خطے اور بین الاقوامی امن کی تباہی کی ذمے داری ایران پر عائد ہوتی ہے۔ ایران کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کیلئے تیار ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن