پرویز الٰہی کے حامیوں کو ہراساں نہ کیا جائے، لاہور ہائیکورٹ
لاہور؍ اسلام آباد (خبرنگار+وقائع نگار)لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد بلال حسن نے ضمنی الیکشن میں ووٹرز اور پولنگ ایجنٹس کو ہراساں کرنے کیخلاف درخواست پر پولیس کو چوہدری پرویز الٰہی کے حامیوں کو ہراساں کرنے سے روک دیا۔ عدالت نے گجرات پولیس کو ہدایات جاری کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ درخواست گزار پی پی 32 سے ضمنی الیکشن میں امیدوار ہے، پولیس درخواست گزار کے سپورٹرز اور فیملی ممبران کو ہراساں کررہی ہے ،کاغذات نامزدگی جمع کروانے کے وقت بھی وکلاء کو ہراساں کیا گیا، ریٹرننگ افسر، پولیس سمیت دیگر مخالف امیدوار کی مکمل سپورٹ کررہے ہیں، صوبائی وزیر شافع حسین حلقے میں مخالف امیدوار کی انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے پمز ہسپتال کے میڈیکل بورڈ کو سابق وزیر اعلی پنجاب پرویز الہی کی صحت کا دوبارہ جائزہ لینے کا حکم دے دیا۔ جمعہ کو پرویز الہی کو اڈیالہ جیل سے کہیں اور منتقل نہ کرنے کے لیے سابق وزیر اعلی پنجاب کی اہلیہ قیصرہ الہی کی جانب سے دائر درخواست پر جسٹس ارباب محمد طاہر نے سماعت کی۔ پرویز الہی کی اہلیہ قیصرہ الہی اور بیٹا راسخ الہی وکیل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔ دوران سماعت سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے عدالت میں پرویز الہی کی صحت سے متعلق رپورٹ جمع کرادی جس میں بتایا گیا ہے کہ پرویز الہی کا جیل میں علاج کیا جا رہا ہے۔ جسٹس ارباب محمد طاہر نے ریمارکس دیے کہ 78 سالہ شخص کی کیا حالت ہو گی، ان کے ساتھ سرکار کیا کر رہی ہے؟ سربراہ میڈیکل بورڈ نے بتایا کہ پرویز الہی کی طبیعت اب بالکل ٹھیک ہے، انہیں واپس جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ درخواست گزار کہتے ہیں کہ پہلے وزیرِ صحت کے کہنے پر پرویز الہی کو ہسپتال سے جیل منتقل کر دیا گیا تھا۔ اس پر نمائندہ پمز ڈاکٹر نوید نے بتایا کہ پرویز الہی کو وزیرِ صحت کے کہنے پر جیل منتقل کرنے کا الزام بے بنیاد ہے، نمائندہ اڈیالہ جیل کا کہنا تھا کہ پرویز الہی کو سیکیورٹی وارڈ ٹو میں رکھا گیا ہے۔ اس پر وکیل نے کہا کہ جیل میں تو ڈسپرین کی گولی بھی نہیں ملتی، انہیں کسی اچھے ہسپتال میں منتقل کیا جائے۔ بعد ازاں پرویز الہی کی اہلیہ قیصرہ الہی روسٹرم پر آ گئیں، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ عدالت حیران تھی کہ پرویز الہی ضمانت کے لیے درخواست کیوں نہیں دائر کر رہے ہیں ، میں وجہ بتاتی ہوں کہ لاہور ہائی کورٹ نے پرویز الہی کو تمام کیسز میں ضمانت دی تھی تاہم اسلام آباد پولیس نے گھر کے قریب سے پرویز الہی کو دوبارہ گرفتار کر لیا۔ انہوں نے استدعا کی کہ پرویز الہی کو پمز ہسپتال منتقل کرنے کا حکم دیا جائے۔