اگلے 5 برس میں پاکستان کا خسارہ، اخراجات قرضے کم، ریونیو بڑھے گا: آئی ایم ایف
کراچی(کامرس رپورٹر) آئی ایم ایف نے اگلے پانچ سالوں میں ٹیکس سے جی ڈی پی کے مستحکم تناسب کا تخمینہ لگاتے ہوئے پاکستان کے مالیاتی خسارے میں کمی کا عندیہ دیا ہے۔آئی ایم ایف کے مطابق رواں مالی سال کے مجموعی وسائل اور اخراجات کے درمیان فرق جی ڈی پی کا 7.4 فیصد ہے۔اگلے پانچ سالوں میں بنیادی مالی توازن جی ڈی پی کے 0.4 سے 0.5 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ آئی ایم ایف نے مالیاتی خسارہ مالی سال2025 میں جی ڈی پی کے 7.3 فیصد گرنے کی پیش گوئی کی ہیَ َ۔ فنڈ نے مالی سال 26 کے لیے 5.8 فیصد مالیاتی خسارہ، اس کے بعد مالی سال 27 میں 5.1 فیصد اور مالی سال 28 اور مالی سال 29 میں 4.6 فیصد پر رہنے کی پیش گوئی کی۔ مالی سال 24 کے لیے جی ڈی پی کا 0.4 فیصد، مالی سال 25 میں 0.5 فیصد اور پھر اگلے تین سالوں میں مسلسل 0.4 فیصد پر مستحکم رہنا اور مالی سال 29 میں دوبارہ 0.5فیصد پررہنا شامل ہے۔ اگلے دو مالی سالوں مالی سال 25 اورمالی سال 26 کے لیے عام حکومتی ریونیو کے 12.4فیصد، اگلے دو مالی سال 27 اور28 میں 12.3فیصد، اور پھر29 میں واپس 12.4فیصد رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔ مالی سال 24 کے لیے عام حکومتی اخراجات کا تخمینہ جی ڈی پی کے 19.9 فیصد پر لگایا ہے۔ مالی سال 25 میں عمومی اخراجات کم ہو کر 19.6فیصد رہ جائیں گے، مالی سال 26 میں 18.1فیصد،مالی سال 27 میں 17.5فیصد، مالی سال 28 میں 17فیصداورمالی سال 29 میں 16.9فیصدہو جائیں گے۔ حکومتی قرضوں میں کمی اسی طرح آئی ایم ایف کو توقع ہے کہ مجموعی سرکاری قرضہ گزشتہ سال کے 77.1 فیصد سے رواں مالی سال کے اختتام پر جی ڈی پی کے 71.8 فیصد تک کم ہو جائے گا۔آئی ایم ایف کا تخمینہ ہے کہ مجموعی سرکاری قرض سے جی ڈی پی کا تناسب اگلے سال کم ہو کر 69.4 فیصد ہو جائے گا، اس کے بعد مالی سال 26 میں 68.4 فیصد اور مالی سال 27 میں 66.8 فیصد ہو جائے گا۔ قرض مالی سال 28 میں 64.8 فیصد اور مالی سال 29 میں 63.1 فیصد تک گرنے کی توقع ہے۔