پرائس کنٹرول کا نظام قانون کے بغیر چل رہا ہے: ہائیکورٹ
لاہور (خبر نگار) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے ملک میں مہنگائی کے خلاف درخواست پر پنجاب حکومت سے پرائس کنٹرول کے نئے قانون سے متعلق پیش رفت رپورٹ طلب کر لی۔ عدالت نے مرغی کے گوشت اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے خلاف درخواست وفاقی حکومت، حکومت پنجاب اور فریقین کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پرائس کنٹرول کا پرانا قانون تو ختم کر دیا گیا تھا اب پرائس کنٹرول کا نظام قانون کے بغیر چل رہا ہے۔ وکیل وفاقی حکومت نے کہاکہ مہنگائی اب صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے، اس میں وفاقی حکومت کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ درخواستگزار نے مؤقف اختیار کیا کہ حکومت مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہے، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ جوکچھ ہو رہا ہے عدالت کے علم میں ہے، وکیل کنٹرولر جنرل پرائسز نے کہاکہ درخواست گزار نے کنٹرولر جنرل پرائسز کو بلاجواز پٹیشن میں فریق بنا دیا، عدالتی نوٹس کی وجہ سے گریڈ بیس کے افسر کو ہر پیشی پر کراچی سے آنا پڑتا ہے، درخواست گزار نے نواز شریف کی آٹے کے تھیلے والی تصویر کو پٹیشن کا بلاجواز حصہ بنا دیا، عدالت نے کہا افسر کو توعدالت نے بلایا ہی نہیں وکیل کا حاضر ہونا کافی ہے، وکیل اظہر صدیق نے موقف اپنایا کہ مرغی کے گوشت، چاول ، گھی، چینی سمیت اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ٹماٹر، پیاز، سبزیوں اور دالوں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔ شہریوں کو مہنگائی سے نجات دلانا ریاست کی اولین ذمہ داری ہے۔ عدالت مصنوعی مہنگائی کے مرتکب افراد کے خلاف قانونی کارروائی کے احکامات صادر کرے۔