فارم 45کا معاملہ، قانون نے ہر شہری کو دستاویز دینے کا کہا ہے: چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹچ
اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے اسلام آباد کے حلقہ این اے 47 کے کاؤنٹر فائلز، ریٹرننگ افسر کے اپلوڈ کردہ فارم 45 اور اس کے سنیپ شاٹس کی سرٹیفائیڈ کاپیوں کی فراہمی کے متعلق عدالتی حکم عدولی پر الیکشن کمیشن کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت 29 اپریل تک ملتوی کر دی۔ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے شعیب شاہین کی درخواست پر سماعت کی تو درخواست گزار و امیدوار حلقہ این اے 47 شعیب شاہین ذاتی حیثیت میں عدالت پیش ہوئے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے ڈی جی لاء ارشد خان اور ضیغم انیس عدالت پیش ہوئے ۔ ڈی جی لاء نے درخواست گزار شعیب شاہین کی درخواست پر اعتراض عائد کیا جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ انہوں نے جو مصدقہ سرٹیفائیڈ کاپیاں مانگی ہیں کیا وہ دینے میں کوئی قباحت ہے؟۔ کیا ای ایم ایس اپلوڈ فارم دینے میں کوئی قباحت ہے؟۔ ڈی جی لاء نے عدالت سے وقت دینے کی استدعا کی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ میں ابھی صرف ایک سوال کر رہا ہوں کچھ اور نہیں کر رہا، اگر آپ یہ سارے متعلقہ دستاویزات دیں گے تو پھر قباحت کیا ہے مجھے سمجھ نہیں آرہی، کیا سرٹیفائیڈ کاپیاں لینے کے لیے یہ الیکشن ٹریبونل میں اپیل دائر کر دیں؟۔ ان مصدقہ فارمز کی کاپیاں فراہم کرنے میں اتنا مشکل کیا ہے ؟ قانون میں کسی بھی شہری کو دستاویزات دینے کا کہا ہے یہ تو امیدوار ہے۔