پنجاب اسمبلی: گندم 2800 من خریدنی ہے تو ریٹ کیوں مقرر کیا، کسان مطمئن نہیں، اسکا کون سوچے گا: سپیکر
لاہور ( خصوصی نامہ نگار ) پنجاب اسمبلی کا ایک گھنٹہ پنتالیس مٹ کی تاخیر سے سپیکر ملک محمد احمد خان کی صدارت میں شروع ہو، اپوزیشن رکن پنجاب اسمبلی اسد محمود کے والد مرحوم کے لئے دعائے مغفرت کی گئی۔ سنی اتحاد کونسل کے حسن بٹر کے سوال پر صوبائی وزیر خواجہ سلمان رفیق کا کہنا تھا کہ گوجرانوالہ میں ہسپتال فل فنگشنل ہیں، چلڈرن ہسپتال شروع کیا ہے، سرگودھا کارڈیک انسٹی ٹیوٹ شروع کرنا ہے۔ اپوزیشن رکن رانا شہباز نے کہا کہ جھنگ میں کوئی ٹیچنگ ہسپتال نہیں ہے وہاں پر بنایا جائے۔ سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ حکومت کے پاس امپورٹ کرنے والی گندم کا بڑا سٹاک پڑا ہے،کسان کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، وزیر زراعت، اور وزیر پارلیمانی افیئرز وزیر اعلیٰ کو ساری صورتحال بتائیں،کسان کہاں گیا اس کا کون سوچے گا، کسان مطمئن نہیں ہے تو پالیسی کا کیا کرنا ہے، آکر بتائے کسان کے لئے کیا ہے۔ سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے وزیر زراعت سے سوال کیا کہ اگر 28 سو من لینی ہے تو ریٹ کیوں رکھا، منسٹر زراعت بتائے کیا کسان کو اسکا معاوضہ مل رہا۔ وزیر زراعت عاشق کرمانی کا کہنا تھا کہ نگران حکومت نے شارٹ فال میں گندم امپورٹ کر لی۔ سپیکر نے استفسار کیا کہ آپ بتائے ساڈھے بارہ ایکٹر کے کاشتکار سے گندم خرید رہے ہیں۔گندم خریداری کے حوالے سے پورے پنجاب میں تحفظات ہیں، کیا چھ ایکڑ کا باردانہ جارہا ہے،سپیکر کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نے کسان کے حال پر رحم کرنا ہے تو لمٹ مقرر کرے، ساڑھے بارہ ایکڑ کو پینتیس من پر لے کر لمٹ لے کر جائے ان سے گندم خریدے۔ حکومتی رکن افتخار چھچڑ ے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ زمیندار رل گیا ہے مرگیا ہے، جب گندم تیار ہوگئی تو کیا وجوہات تھی کہ گندم امپورٹ کی گئی، اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر نے کہا کہ منسٹر زراعت کی بات سے مایوسی ہوئی،اس وقت گندم پچیس سو اور بتیس سو روپیہ کسان سے لی جارہی ہے، چھ بیک سے کاسٹ پوری ہو جائے گی؟ کسان کے حال پر رحم کریں اپنی پالیسی تبدیل کریں، ابھی تک عملہ ہی نہیں تعینات کیا گیا۔ سنی اتحاد کونسل کے کسان سردار محمد علی نے کہا زمیندار مکاؤ پرکام چل رہا ہے، زمیندار کے ساتھ چھ ایکڑ مذاق ہے، سفید پوش کدھر جائے گا۔ سنی اتحاد کونسل کے احمر رشید بھٹ نے کسانوں کے مسائل کے حوالے سے کمیٹی بنانے کا مطالبہ کیا۔ حکومتی رکن ذوالفقار شاہ نے کہا کہ اب ہم فاتحہ کی طرف جارہے ہیں، ساری گیم کھانچوں کی ہے، سب سے بڑا بلیک میلر وزیروں کا ڈیپارٹمنٹ ہے۔ وزیر زراعت عاشق حسین نے ایوان کو یقین دھانی کرائی کہ آج ہی وزیر خوراک کے سامنے یہ تمام رائے رکھوں گا۔ تحقیقات ہونی چاہیے کہ نگران حکومت میں گندم کیوں باہر سے منگوائی گئی۔ صوبائی وزیر پارلیمانی امور مجتبی شجاع الراحمان نے آڈٹ رپورٹس ایوان میں پیش کردیں۔ لیگی ایم پی اے رانا منور حسین نے قومی اسمبلی کی طرح پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے آغاز میں قومی ترانہ پڑھنے کی تجویز دیدی۔،سپیکر نے منظوری کیلئے کمیٹی بنادی۔ لوکل گورنمنٹ قانون میں ترمیم کی قرارد، اد ایوان سے منظور، قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ مری اور ایسے پہاڑی علاقوں میں یونین کونسل کی آبادی پچیس ہزار سے کم کرکے چھ ہزار کی جائے،اورمری میں ضلع کونسل قائم کی جائے۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایجنڈا مکمل ہونے پر آج بروز جمعرات مورخہ پچیس اپریل صبح گیارہ بجے تک ملتوی کردیا گیا۔ علاوہ ازیں سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ بارہ کروڑ عوام کے مسائل کا حل جمہوریت میں ہیْ اگر جمہوریت کے ثمرات حاصل کرنے ہیں تو وہ پنجاب اسمبلی سے ہی ہوں گے۔ اپوزیشن نے اجلاس میں عوامی مسائل کی کبھی بات نہیں کی۔ پنجاب اسمبلی آمد پر میڈیا سے گفتگو سپیکر ملک محمد احمد خان نے پنجاب اسمبلی آمد پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ضمنی انتخاب میں دھاندلی کا الزام انتہائی بیہودہ ہے۔ اپوزیشن مینڈیٹ والوں کی توہین کر رہے ہیں۔ الیکشن میرٹ پر ہوا۔ لوگ انتشار کی سیاست اور ہر وقت کے افراتفری کے ماحول ے تنگ آچکے ہیں۔