عدالت نے عمران، بشریٰ کو ریاستی اداروں، آفیشلز کیخلاف بیان بازی سے روک دیا
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) انسداد دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے بانی پی ٹی آئی، پرویز الہی، علی نواز اعوان و دیگر کے خلاف جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس کی سماعت 17 مئی تک ملتوی کرتے ہوئے حکم دیا کہ سپرداری کے باوجود قیمتی موبائل نہ دینے کے متعلق آئندہ سماعت پر تفتیشی رپورٹ پیش کرے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ پرویز الہی کے حوالے سے جیل کی طرف سے کوئی رپورٹ آئی ہے، عدالتی عملے نے بتایا کہ جیل سے ابھی تک کوئی رپورٹ نہیں آئی ہے۔ جج طاہر عباس سپرا نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اس مقدمے میں 172 ملزم ہیں، ٹرائل جلد ختم ہو جانا چاہیے، جو ملزم شروع سے حاضر ہو رہے ہیں ان کی حد تک عدالت حاضری ختم کر دیتی، جو حاضر نہیں ہورہے ان کا کیس الگ کر دیتے، کورٹ نمبر 1 کا چارج ہوتا تو اس کیس کا ٹرائل ایک ہفتے میں ختم کر دیتے۔ احتساب عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو ریاستی اداروں اور ان کے آفیشلز کے خلاف بیان بازی سے روکتے ہوئے دوران ٹرائل کمرہ عدالت میں ریاستی اداروں اور ان کے آفیشلز کے خلاف اشارتاً بات کرنے سے بھی روک دیا۔ احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے فیئر ٹرائل کی بانی پی ٹی آئی کی درخواست پر حکم جاری کر دیا۔ عدالتی حکم نامے میں کہا گیا ہے میڈیا سیاسی، اشتعال انگیز بیانیے جو ریاستی اداروں اور ان کے آفیشلز کو ٹارگٹ کرتے ہوں وہ پبلش کرنے سے پرہیز کریں۔ عدلیہ، پاک آرمی اور آرمی چیف کے حوالے سے بیانات عدالتی ڈیکورم میں خلل ڈالنے کے مترادف ہیں۔